صدقہ فطر کا بیان جس آدمی کو بغیر سوال اور لالچ کے مال ملے، تو لے لینا۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کو کچھ مال دیا کرتے تھے تو جناب عمر رضی اللہ عنہ عرض کرتے تھے کہ یا رسول اللہ! مجھ سے زیادہ احتیاج رکھنے والے کو عنایت کیجئے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ مال لے لو اور خواہ اپنے پاس رکھو، خواہ صدقہ دے دو۔ اور جو اس قسم کے مال سے تمہارے پاس آئے اور تم نے اس کی خواہش نہیں کی اور نہ سوال کیا ہو تو اس کو لے لیا کرو اور جو اس طرح نہ ہو، اس کے پیچھے اپنے نفس کو مت لگاؤ۔ سالم نے کہا کہ اسی وجہ سے عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کسی سے کچھ نہ مانگتے تھے اور اگر کوئی دیتا تھا تو رد نہ کرتے تھے۔
|