صدقہ فطر کا بیان صدقہ کرنے میں ترغیب دلانا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے یہ آرزو نہیں ہے کہ یہ احد کا پہاڑ میرے لئے سونا ہو جائے اور تین دن سے زیادہ میرے پاس ایک دینار بھی باقی رہے مگر یہ کہ وہ دینار اپنے کسی قرض خواہ کو دینے کے لئے بچا رکھوں۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اے عورتوں کی جماعت! تم صدقہ دو اور استغفار کرو، کیونکہ میں نے دیکھا کہ جہنم میں زیادہ تعداد میں عورتیں ہیں۔ ایک عقلمند عورت بولی کہ یا رسول اللہ! کیا سبب ہے، عورتیں کیوں زیادہ جہنم میں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ لعنت بہت کرتی ہیں اور خاوند کی ناشکری کرتی ہیں۔ میں نے عقل اور دین میں کم اور عقلمند کو بے عقل کرنے والی تم سے زیادہ کسی کو نہ دیکھا۔ وہ عورت بولی کہ ہماری عقل اور دین میں کیا کمی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عقل کی کمی تو اس سے معلوم ہوتی ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہے۔ اور دین میں کمی یہ ہے کہ عورت کئی دن تک (ہر مہینے میں حیض کی وجہ سے) نماز نہیں پڑھتی اور رمضان میں (حیض کے دنوں میں) روزے نہیں رکھتی۔
|