صدقہ فطر کا بیان صدقہ کر کے دوزخ سے بچو اگرچہ کھجور کا ایک ٹکڑا ہی سہی
سیدنا عدی بن حاتم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جہنم کا ذکر فرمایا اور ناپسندیدگی سے منہ دوسری طرف پھیر لیا۔ پھر فرمایا کہ آگ (جہنم کی آگ) سے بچو۔ پھر ناپسندیدگی سے منہ پھیر لیا، یہاں تک کہ ہم نے گمان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس (نار جہنم) کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جہنم سے بچو (اگر جہنم سے بچنے کے لئے کوئی اور چیز نہ ہو تو) کھجور کے دانے کا ایک حصہ ہی ہو (وہی صدقہ کر کے بھی بچنا پڑے تو بچ جاؤ)۔ اگر کسی کو یہ بھی نہ ملے تو اچھی بات ہی کہہ کر (ہی جہنم کی آگ سے بچو)۔
|