صدقہ فطر کا بیان ہر جوڑ پر صدقہ کے وجوب کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر آدمی کے بدن میں تین سو ساٹھ جوڑ ہیں۔ سو جس نے ((اللہ اکبر)) کہا، ((الحمدللہ)) کہا، ((لا الٰہ الا اللہ)) کہا، ((سبحان اللہ)) کہا، ((استغفراللہ)) کہا، پتھر لوگوں کی راہ سے ہٹا دیا یا کوئی کانٹا یا ہڈی راہ سے ہٹا دی یا اچھی بات سکھائی یا اس کا حکم دیا، یا بری بات سے روکا تو یہ تین سو ساٹھ جوڑوں کی گنتی کے برابر ہے (یعنی شکر ادا کرنے کے برابر ہے) اور اس دن وہ اس حال میں چل رہا ہوتا ہے کہ وہ اپنی جان کو جہنم سے آزاد کروا چکا ہوتا ہے۔ ابوتوبہ نے اپنی روایت میں یہ بھی کہا کہ وہ اسی حال میں شام کرتا ہے (کہ وہ جہنم سے آزاد ہوتا ہے)۔
|