صدقہ فطر کا بیان اللہ تعالیٰ کے فرمان ((الذین یلمزون المطوعین)) کے بیان میں۔
سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہمیں صدقہ کا حکم دیا گیا، اور ہم بوجھ ڈھویا کرتے تھے۔ سیدنا ابوعقیل رضی اللہ عنہ نے آدھا صاع صدقہ دیا (یعنی سوا سیر)، اور ایک شخص نے اس سے زیادہ دیا۔ تو منافق کہنے لگے کہ اللہ کو اس کے صدقہ کی کچھ پرواہ نہیں ہے اور اس دوسرے نے تو صرف دکھانے کو ہی صدقہ دیا ہے۔ پھر یہ آیت اتری کہ ”جو لوگ طعن کرتے ہیں خوشی سے صدقہ دینے والے مومنوں کو اور ان لوگوں کو جو نہیں پاتے ہیں مگر اپنی مزدوری“۔
|