صدقہ فطر کا بیان قبل اس کے کہ کوئی صدقہ قبول کرنے والا نہ ملے، صدقہ کی ادائیگی میں رغبت دلانا۔
سیدنا حارثہ بن وھب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ صدقہ دو۔ قریب ہے کہ ایسا وقت آ جائے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لے کر نکلے گا اور جس کو دینے لگے گا وہ کہے گا کہ اگر تم کل لاتے تو میں لے لیتا مگر آج تو مجھے ضرورت نہیں ہے۔ غرض کوئی نہ ملے گا جو اسے قبول کر لے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے قریب زمین اپنے جگر پاروں کو باہر ڈال دے گی جیسے بڑے بڑے ستون ہوتے ہیں، سونے سے اور چاندی سے۔ پھر قاتل آئے گا اور کہے گا کہ اسی کے لئے میں نے خون کیا تھا۔ اور رشتہ داری کاٹنے والا آئے گا اور کہے گا کہ اسی کے لئے میں نے اپنی رشتے داری توڑ لی۔ اور چور آئے گا اور کہے گا اسی کے واسطے میرا ہاتھ کاٹا گیا۔ پھر سب کے سب اسے چھوڑ دیں گے اور کوئی اس میں سے کچھ نہ لے گا۔
|