نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل مناقب रसूल अल्लाह ﷺ के सहाबा की फ़ज़ीलत سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے کسی شخص کے بارے میں جو زمین پر چلتا ہو یہ نہیں سنا کہ وہ جنتی ہے سوائے عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کے۔ سیدنا سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں اور انہی کے بارے میں یہ آیت نازل ہوئی ”.... اور بنی اسرائیل میں سے ایک گواہ نے اسی طرح کی گواہی بھی دی .... پوری آیت۔“ (الاحقاف: 10)
سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں ایک خواب دیکھا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ گویا کہ میں ایک باغ میں ہوں اور اس کی کشادگی اور سرسبزی کی تعریف کی، اور اس کے درمیان میں ایک لوہے کا ستون ہے جس کا پایہ زمین میں ہے اور سر آسمان میں، اس کے اوپر کی طرف ایک کڑا لگا ہے۔ تو مجھے کہا گیا کہ اس کے اوپر چڑھ۔ میں نے کہا کہ میں اتنی طاقت نہیں رکھتا (نہیں چڑھ سکتا) پھر ایک خدمتگار آیا اور اس نے پیچھے کی طرف سے میرے کپڑے اٹھا دیے، پس میں چڑھنے لگا یہاں تک کہ چوٹی پر پہنچ گیا اور میں نے وہ کڑا پکڑ لیا تو مجھ سے کہا گیا کہ مضبوطی سے تھامے رکھ۔ جب تک میں نیند سے اٹھا یہ کڑا تھامے رہا۔ میں نے یہ خواب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”باغ سے دین اسلام مراد ہے اور ستون سے مراد اسلام کا ستون (کلمہ شہادت یا پانچوں ارکان) اور کڑا عروۃ الوثقی ہے اور تو اپنی موت تک اسلام پر قائم رہے گا۔“
|