نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل مناقب रसूल अल्लाह ﷺ के सहाबा की फ़ज़ीलत نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے غلام سیدنا زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میرے پاس ایک قیافہ جاننے والا (مدلجی) آیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی موجود تھے اور سیدنا اسامہ بن زید اور سیدنا زید بن حارثہ (رضی اللہ عنہما) (دونوں باپ بیٹا ایک چادر میں) لیٹے ہوئے تھے (منہ اور جسم کا سارہ حصہ قدموں کے سوا چھپا ہوا تھا) تو اس نے کہا کہ یہ پاؤں تو ایک دوسرے سے نکلے ہیں پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس بات سے بہت خوش ہوئے اور اسے پسند کیا، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے یہ بات بیان کی۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک لشکر تیار کیا اور اس کا سردار سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ کو مقرر کیا (جو نوعمر اور کمسن تھے) بعض لوگوں نے سیدنا اسامہ رضی اللہ عنہ کی سرداری پر طعن کیا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(لوگو!) اگر تم اسامہ کی سرداری پر طعن کرتے ہو تو اس سے پہلے تم نے اس کے باپ کی سرداری پر بھی طعن کیا، اللہ کی قسم! بیشک وہ (زید رضی اللہ عنہ) سرداری کے لائق تھا اور ان لوگوں میں سے تھا جو مجھے سب سے زیادہ محبوب ہیں اور اس کے بعد یہ (اسامہ رضی اللہ عنہ) بھی مجھے محبوب ترین لوگوں میں سے ہے۔“
|