المرض والجنائز والقبور بیماری، نماز جنازہ، قبرستان बीमारी, नमाज़ जनाज़ा और क़ब्रस्तान بخار میں مبتلا مریض پر پانی ڈالنا “ जिस को बुख़ार हो उस पर पानी डालना ”
حصین بن عبدالرحمٰن، ابوعبیدہ بن حذیفہ سے اور وہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: میں چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیمار داری کرنے کے لیے گئی، بخار کی حرارت کی شدت کہ وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک مشکیزے میں سے پانی ٹیک رہا تھا۔ ہم (عورتوں) نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں تاکہ وہ آپ کی تکلیف دور کر دے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں سب سے زیادہ آزمائش انبیا پر آتی ہے پھر ان پر جو (مرتبے میں) ان کے قریب ہوتے ہیں اور پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں۔“
ابوعبیدہ بن حذیفہ اپنی پھوپھی سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا: ہم چند عورتوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیمارداری کرنے کے لیے گئیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اوپر ایک مشکیزہ لٹکا ہوا تھا، بخار کی حرارت کی وجہ سے اس کے قطرے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ٹپک رہے تھے۔ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! اگر آپ اللہ تعالیٰ سے شفا کی دعا کریں تو وہ آپ کو شفا دے دے گا۔ یہ سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں میں سے انبیا پر سب سے کڑی آزمائشیں پڑتی ہیں، پھر ان پر جو مرتبے میں ان کے قریب ہوتے ہیں، پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں، پھر ان پر جو ان کے قریب ہوتے ہیں۔“
|