الصيام والقيام روزے اور قیام کا بیان रोज़े और क़याम ( रात की नमाज़ ) ایک ماہ میں صرف تین روزے رکھنے کا حکم “ एक महीने में केवल तीन रोज़े रखने का हुक्म ”
سیدنا کہم ہلالی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: جب میں نے اسلام قبول کیا، تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ کو اپنے اسلام کے بارے میں آگاہ کیا (اور چلا گیا)۔ پھر میں نے وہاں ایک سال تک قیام کیا۔ لیکن میں دبلا پتلا ہو گیا اور میرا جسم کمزور پڑ گیا۔ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا۔ آپ نے (میرے وجود کے) نیچے والے حصے پر نگاہ ڈالی اور پھر اوپر والے حصہ پر۔ (یعنی آپ نے مجھے پہچاننے کے لیے بغوردیکھا)۔ میں نے کہا: کیا آپ مجھے پہچانتے نہیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم کون ہو؟ میں نے کہا: میں کہمس ہلالی ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” تو اتنا کمزور نظر کیوں آ رہا ہے؟“ اس نے کہا: میں نے آپ (سے ملاقات کرنے) کے بعد ایک دن بھی افطار نہیں کیا اور نہ کسی رات کو سویا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کس نے تجھے حکم دیا کہ تو اپنے آپ کو عذاب میں مبتلا کر دے؟ صبر والے مہینے کے روزے اور (باقی مہینوں میں سے) ہر ماہ میں ایک روزہ رکھا لیا کر۔“ میں کہا: میرے لیے زیادہ (روزوں کی گنجائش) نکالیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبر والے ماہ کے روزے رکھ لے اور ہر ماہ میں دو دنوں کے۔“ اس نے کہا: میرے لیے مزید (گنجائش) نکالیں، کیونکہ مجھ میں طاقت ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبر والے مہینے کے روزے رکھ لے اور ہر ماہ میں تین دنوں کے۔“
معاویہ بن قرہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” ہر ماہ تین روزے رکھنا زمانہ بھر کے روزے رکھنا بھی ہیں اور افطار کرنا بھی۔“
|