روزوں کے مسائل रोज़ों के बारे में چاند دیکھ کر روزہ رکھنا اور افطار کرنا چاہیے “ चाँद देख कर रोज़े रखना और बंद करना चाहियें ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمضان کا ذکر کیا تو فرمایا: ”جب تک تم (رمضان کا) چاند نہ دیکھ لو روزہ نہ رکھو اور جب تک تم (عید کا) چاند نہ دیکھ لو روزہ افطار (یعنی عید) نہ کرو اور اگر موسم ابر آلود ہو تو (تیس کی) گنتی پوری کرو۔“
تخریج الحدیث: «208- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 286/1 ح 639، ك 18 ب 1 ح 1) التمهيد 337/1، الاستذكار:589، و أخرجه البخاري (1906) ومسلم (1080) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مہینہ انتیس (29) دنوں کا ہوتا ہے لہٰذا جب تک چاند نہ دیکھو روزہ نہ رکھو اور جب تک چاند نہ دیکھ لو افطار (عید) نہ کرو۔ پھر اگر تم پر موسم ابر آلود ہو تو (تیس دن) پورے کر لو۔“
تخریج الحدیث: «282- الموطأ (رواية يحيٰي بن يحيٰي 286/1 ح 640، ك 18 ب 1 ح 2) التمهيد 79/17، الاستذكار: 590 و أخرجه البخاري (1907) من حديث مالك به.»
|