جنازے کے مسائل जनाज़े के बारे में جس کے تین یا دو بچے فوت ہو جائیں، اس کی فضیلت “ जिस के दो या तीन बच्चे मर जाएं उस की फ़ज़ीलत ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں میں سے جس کے تین بچے فوت ہو جائیں تو اسے (جہنم کی) آگ نہیں چھوئے گی سوائے قسم پوری کرنے کے۔“
تخریج الحدیث: «15- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 235/1 ح 557، ك 16 ب 13 ح 38) التمهيد 346/6، الاستذكار: 511، و أخرجه البخاري (6656)، ومسلم (2632) من حديث مالك به.»
سیدنا ابوالنضر السمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر مسلمانوں میں سے جس کے بھی تین بچے فوت ہو جائیں اور وہ صبر کرے اور اللہ سے اجر کی امید رکھے تو یہ بچے اس کے لئے جہنم سے ڈھال یعنی رکاوٹ بن جاتے ہیں۔“ ایک عورت جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھی، کہنے لگی: یا رسول اللہ! یا دو (بچے فوت ہو جائیں)؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یا دو (بچے فوت ہو جائیں تو وہ بھی جہنم سے ڈھال بن جاتے ہیں)“۔
تخریج الحدیث: «94- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 235/1 ح 558، ك 16 ب 13 ح 39 وعنده ”عن ابي النضر“ وهوالصواب) التمهيد 86/13، 87، الاستذكار: 512، و أخرجه ابولقاسم الجوهري فى مسند الموطأ (245/262) من حديث مالك به، وللحديث شواهد عند البخاري (101) و مسلم (2633) وغيرهما والحديث بها صحيح»
|