أبواب السفر کتاب: سفر کے احکام و مسائل 50. باب مَا جَاءَ فِي السَّجْدَةِ فِي (اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ) وَ (إِذََا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ ) باب: سورۃ اقرأ اور سورۃ الانشقاق کے سجدے کا بیان۔
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ «اقرأ باسم ربك الذي خلق» اور «إذا السماء انشقت» میں سجدہ کیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المساجد 20 (576)، سنن ابی داود/ الصلاة 331 (1407)، سنن النسائی/الافتتاح 52 (968)، (تحفة الأشراف: 14206)، مسند احمد (2/249، 461)، وانظر أیضا: صحیح البخاری/الأذان 100 (766)، و101 (768)، وسجود القرآن 7 (1074)، و10 (1078)، سنن النسائی/الافتتاح 51 (962-965)، و52 (967)، وسنن ابن ماجہ/الإقامة (871، 105، 159)، وط/القرآن 5 (12)، و مسند احمد (247، 281، 413، 449-451، 454، 466، 487، 529)، وسنن الدارمی/الصلاة 162 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1058)
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی الله عنہ سے اسی کے مثل مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کی سند میں چار تابعین ۱؎ ہیں، جو ایک دوسرے سے روایت کر رہے ہیں، ۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہ لوگ «إذا السماء انشقت» اور «اقرأ باسم ربك الذي خلق» میں سجدہ کرنے کے قائل ہیں۔ تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 14865) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: وہ یہ ہیں: ابوبکر بن محمد بن حزم، عمر بن عبدالعزیز، ابوبکر بن عبدالرحمٰن اور ہشام۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1059)
|