سنن ترمذي
أبواب السفر
کتاب: سفر کے احکام و مسائل
50. باب مَا جَاءَ فِي السَّجْدَةِ فِي (اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ) وَ (إِذََا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ )
باب: سورۃ اقرأ اور سورۃ الانشقاق کے سجدے کا بیان۔
حدیث نمبر: 574
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ أَكْثَرِ أَهْلِ الْعِلْمِ يَرَوْنَ السُّجُودَ فِي إِذَا السَّمَاءُ انْشَقَّتْ وَ اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ وَفِي هَذَا الْحَدِيثِ أَرْبَعَةٌ مِنَ التَّابِعِينَ بَعْضُهُمْ عَنْ بَعْضٍ.
اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی الله عنہ سے اسی کے مثل مروی ہے کہ انہوں نے نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ اس حدیث کی سند میں چار تابعین
۱؎ ہیں، جو ایک دوسرے سے روایت کر رہے ہیں،
۲- اکثر اہل علم کا اسی پر عمل ہے، یہ لوگ
«إذا السماء انشقت» اور
«اقرأ باسم ربك الذي خلق» میں سجدہ کرنے کے قائل ہیں۔
تخریج الحدیث: «انظر ما قبلہ (تحفة الأشراف: 14865) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: وہ یہ ہیں: ابوبکر بن محمد بن حزم، عمر بن عبدالعزیز، ابوبکر بن عبدالرحمٰن اور ہشام۔
قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (1059)
سنن ترمذی کی حدیث نمبر 574 کے فوائد و مسائل
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 574
اردو حاشہ:
1؎:
وہ یہ ہیں:
ابو بکر بن محمد بن حزم،
عمر بن عبد العزیز،
ابو بکر بن عبد الرحمن اور ہشام۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 574