سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
أبواب السفر
کتاب: سفر کے احکام و مسائل
The Book on Traveling
48. باب مَا جَاءَ فِي خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى الْمَسَاجِدِ
باب: عورتوں کے مسجد جانے کا بیان۔
Chapter: (What Has Been Related) About Women Going Out To The Masjid
حدیث نمبر: 570
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا نصر بن علي، حدثنا عيسى بن يونس، عن الاعمش، عن مجاهد، قال: كنا عند ابن عمر، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " ائذنوا للنساء بالليل إلى المساجد ". فقال ابنه: والله لا ناذن لهن يتخذنه دغلا، فقال: فعل الله بك وفعل، اقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم، وتقول: لا ناذن لهن؟! قال: وفي الباب عن ابي هريرة، وزينب امراة عبد الله بن مسعود، وزيد بن خالد. قال ابو عيسى: حديث ابن عمر حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ ابْنِ عُمَرَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " ائْذَنُوا لِلنِّسَاءِ بِاللَّيْلِ إِلَى الْمَسَاجِدِ ". فَقَالَ ابْنُهُ: وَاللَّهِ لَا نَأْذَنُ لَهُنَّ يَتَّخِذْنَهُ دَغَلًا، فَقَالَ: فَعَلَ اللَّهُ بِكَ وَفَعَلَ، أَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَقُولُ: لَا نَأْذَنُ لَهُنَّ؟! قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَزَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
مجاہد کہتے ہیں: ہم لوگ ابن عمر رضی الله عنہما کے پاس تھے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: عورتوں کو رات میں مسجد جانے کی اجازت دو، ان کے بیٹے بلال نے کہا: اللہ کی قسم! ہم انہیں اجازت نہیں دیں گے۔ وہ اسے فساد کا ذریعہ بنا لیں گی، تو ابن عمر رضی الله عنہما نے کہا: اللہ تجھے ایسا ایسا کرے، میں کہتا ہوں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، اور تو کہتا ہے کہ ہم انہیں اجازت نہیں دیں گے ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- ابن عمر رضی الله عنہما کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابوہریرہ، عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب اور زید بن خالد رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 166 (865)، (متابعةً) صحیح مسلم/الصلاة 30 (442)، سنن ابی داود/ الصلاة 53 (568)، سنن النسائی/المساجد 15 (707)، سنن ابن ماجہ/المقدمة 2 (16)، (تحفة الأشراف: 7385)، مسند احمد (2/7، 9، 16، 36، 39، 43، 90، 127، 140، 143، 151) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: احمد کی روایت میں یہ بھی ہے کہ انہوں نے کہا کہ میں تجھ سے بات نہیں کروں گا۔ اللہ اکبر! صحابہ کرام رضی الله عنہم اجمعین کے نزدیک یہ قدر تھی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام اور آپ کی سنت کی۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (577)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.