كتاب الضحايا کتاب: قربانی کے احکام و مسائل 33. بَابُ: نَحْرِ مَا يُذْبَحُ باب: ذبح کیے جانے والے جانور کو نحر کرنے کا بیان۔
اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک گھوڑا نحر کیا اور اسے کھایا۔ قتیبہ نے ( «فاکلناہ» کے بجائے) «فاکلنا لحمہ» ”پھر ہم نے اس کا گوشت کھایا“ کہا۔ عبدہ بن سلیمان نے سفیان کی مخالفت کی ہے اور اسے یوں روایت کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4411 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ایک گھوڑا ذبح کیا، ہم مدینے میں تھے پھر ہم نے اسے کھایا۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 4411 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یعنی «نحرنا» کی جگہ «ذبحنا» ہے، اور ہشام کے اکثر شاگردوں کی روایت «نحرنا» ہی کی ہے، صرف ”عبدہ“ کی روایت میں «ذبحنا» ہے اسی اختلاف الفاظ سے استدلال کرتے ہوئے مؤلف نے یہ باب باندھا ہے بہرحال نحر و ذبح دونوں جائز ہیں، مقصد خون بہانا ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|