كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت 27. باب قُرْبِ السَّاعَةِ: باب: قیامت کا قریب ہونا۔
حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ نے فرمایا: "قیامت صرف بدترین لوگوں پرہی قائم ہوگی۔"
یعقوب نے ابو حازم سے روایت کی، انھوں نے حضرت سہل رضی اللہ عنہ کو کہتے ہوئے سنا، انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ انگوٹھے کے ساتھ والی (شہادت کی انگلی) اور بڑی انگلی کے ساتھ اشارہ کرتے ہوئے فرمارہے تھے؛"میں اورقیامت اس طرح (ساتھ ساتھ) بھیجے گئے ہیں۔"
محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے قتادہ کو سنا، کہا: ہمیں حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے حدیث بیان کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: "مجھے اور قیامت کو ان (شہادت اوربڑی انگلیوں) کی طرح (ساتھ ساتھ) مبعوث کیا گیاہے۔" شعبہ نے کہا: اور میں نے قتادہ سے ان کے حدیث بیان کرنے کے دوران میں سنا: جتنی ان میں سے ایک اُنگلی دوسری سے بڑی ہے (اتنے سے زمانے کا فرق ہے) مجھے معلوم نہیں یہ (معنی) انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے نقل کرتے ہوئے بیان کیا یا خود قتادہ نے بیان کیا
خالد بن حارث نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے قتادہ اور ابو تیاح کوحدیث بیان کرتے ہوئے سنا، ان دونوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ حدیث بیان کررہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے اور قیامت کو اس طرح مبعوث کیا گیا ہے۔"اور شعبہ نے اسے بیان کرتے ہوئے اپنی انگشت شہادت اوردرمیانی انگلی کو ملایا۔
معاذ اور محمد بن جعفر نے کہا: ہمیں شعبہ نے ابو تیاح سے حدیث بیان کی، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہی حدیث روایت کی۔
ابن ابی عدی نے شعبہ سے، انھوں نے حمزہ ضبی اور ابو تیاح سے، انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان سب کی حدیث کی طرح بیان کیا۔
معبد نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے۔کہا: اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگشت شہادت اوردرمیانی انگلی کو اکٹھا کیا۔
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہا: "اعراب (بدولوگ) جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتے تو آپ سے قیامت کے متعلق سوال کرتے کہ قیامت کب آئے گی؟آپ ان میں سب سے کم عمر انسان کی طرف دیکھ کر فرماتے: "اگر یہ زندہ رہاتو یہ بوڑھا نہیں ہوا ہوگا کہ تم پر تمہاری (قیامت کی) گھڑی آجائے گی۔"
ثابت نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: قیامت کب قائم ہوگی؟اور اس کے پاس انصار میں سے ایک لڑکا بیٹھا تھا جسے محمد کہاجاتا تھا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اگر یہ لڑکا زندہ رہا تو شاید اسے بڑھاپا نہ پہنچے گا کہ (تمہاری) قیامت آجائے گی۔"
معبد بن ہلال عنزی نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ ایک شخص نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا: قیامت کب قائم ہوگی؟رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھوڑی دیر خاموش رہے، پھر آپ نے اپنے سامنے بیٹھے اذدشنو، کے ایک لڑکے کی طرف نظر کی، پھر فرمایا؛"اگر یہ لڑکا لمبی عمر پاگیا تو اسے بڑھایا نہیں آیا ہوگا کہ (تمہاری) قیامت قائم ہوجائےگی۔" (معبد نے) کہا: حضرت انس رضی اللہ عنہ نے کہا: وہ لڑکا اس دن میرا ہم عمر تھا۔
قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: (اس وقت) حضرت مغیرہ بن شعبہ کا ایک لڑکا گزرا جو میرے ہم عمروں میں سے تھا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اس کو مہلت ملی تو اسے بڑھاپا نہیں آیا ہوگا کہ (تم پر) قیامت آجائے گی۔"
اعرج نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی اورانھوں نے اس کا سلسلہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قیامت آئے گی تو ایک آدمی اونٹنی کا دودھ نکال رہا ہوگا وہ برتن اس کے منہ تک نہ پہنچا ہوگا کہ قیامت قائم ہوجائےگی اور دو آدمی کپڑے کا سودا کررہے ہوں گے انھوں نے خریدوفروخت (مکمل) نہیں کی ہوگی کہ قیامت قائم ہوجائے گی، ایک شخص اپنے حوض میں لپائی کررہا ہوگا وہ باہر نہیں نکل پایا ہوگا کہ قیامت قائم ہوجائے گی۔"
|