صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ
فتنے اور علامات قیامت
The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour
6. باب إِخْبَارِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيمَا يَكُونُ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ:
باب: قیام قیامت تک پیش آنے والے فتنوں کے بارے میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا خبر دینے کے بیان میں۔
Chapter: The Prophet's Foretelling Of What Will Happen Until The Hour Begins
حدیث نمبر: 7262
Save to word اعراب
حدثني حرملة بن يحيى التجيبي ، اخبرنا ابن وهب ، اخبرني يونس ، عن ابن شهاب ، ان ابا إدريس الخولاني كان، يقول: قال حذيفة بن اليمان والله إني لاعلم الناس بكل فتنة هي كائنة فيما بيني وبين الساعة، وما بي إلا ان يكون، رسول الله صلى الله عليه وسلم اسر إلي في ذلك شيئا لم يحدثه غيري، ولكن رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال وهو يحدث مجلسا انا فيه عن الفتن، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو يعد الفتن: " منهن ثلاث لا يكدن يذرن شيئا، ومنهن فتن كرياح الصيف منها صغار، ومنها كبار "، قال حذيفة: فذهب اولئك الرهط كلهم غيري.حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى التُّجِيبِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ ، عَنْ ابْنِ شِهَابٍ ، أَنَّ أَبَا إِدْرِيسَ الْخَوْلَانِيَّ كَانَ، يَقُولُ: قَالَ حُذَيْفَةُ بْنُ الْيَمَانِ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَعْلَمُ النَّاسِ بِكُلِّ فِتْنَةٍ هِيَ كَائِنَةٌ فِيمَا بَيْنِي وَبَيْنَ السَّاعَةِ، وَمَا بِي إِلَّا أَنْ يَكُونَ، رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسَرَّ إِلَيَّ فِي ذَلِكَ شَيْئًا لَمْ يُحَدِّثْهُ غَيْرِي، وَلَكِنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ وَهُوَ يُحَدِّثُ مَجْلِسًا أَنَا فِيهِ عَنِ الْفِتَنِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَعُدُّ الْفِتَنَ: " مِنْهُنَّ ثَلَاثٌ لَا يَكَدْنَ يَذَرْنَ شَيْئًا، وَمِنْهُنَّ فِتَنٌ كَرِيَاحِ الصَّيْفِ مِنْهَا صِغَارٌ، وَمِنْهَا كِبَارٌ "، قَالَ حُذَيْفَةُ: فَذَهَبَ أُولَئِكَ الرَّهْطُ كُلُّهُمْ غَيْرِي.
یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبردی کہ ابو ادریس خولانی کہا کرتے تھے کہ حضرت حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ نے بیان کیا: اللہ کی قسم!میں اب سے لے کر قیامت تک وقوع پذیر ہونے والے تمام فتنوں کے بارے میں باقی سب لوگوں کی نسبت زیادہ جانتاہوں۔اور (انھیں بیان کرنےمیں) میرے لیے اس کے سوا اور کوئی (مانع) نہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے کوئی چیز راز کے طورپر مجھے بتائی تھی جو آپ نے میرے علاوہ کسی اور کو نہیں بتائی تھی۔ (ایسی باتیں میں کبھی بیان نہیں کروں گا) البتہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مجلس میں جہاں میں مو جود تھا فتنوں کو شمار کر رہے تھے: "ان میں سے تین (فتنے) ایسے ہیں جو تقریباً کسی چیزکو باقی نہیں چھوڑیں گے اور ان میں سے کچھ فتنے ایسے ہیں جو موسم گرما کی آندھیوں کی طرح ہیں ان میں کچھ چھوٹے ہیں اور کچھ بڑے ہیں۔"حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میرے سوا وہ سب لوگ (جو اس مجلس میں موجود تھے) رخصت ہوگئے۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں اللہ کی قسم میں سب لوگوں سے زیادہ ہر اس فتنہ سے آگاہ ہوں، جو میرے اور قیامت کے درمیان واقع ہونے والا ہے اور یہ حالت صرف اس بنا پر ہے میری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سلسلہ میں کچھ راز کی باتیں صرف مجھے بتائیں میرے سوا کسی اور کو وہ باتیں نہیں بتائیں لیکن کچھ باتیں ایسی ہیں کہ اپ نے ایک مجلس میں فتنوں کے بارے میں فرمائیں اور میں بھی اس مجلس میں موجود تھا چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فتنوں کا شمار کرتے ہوئے فرمایا:"ان میں سے تین فتنے ایسے ہیں جو تقریباً کسی چیز کو نہیں چھوڑیں گے اور ان سے کچھ فتنے گرمیوں کی آندھیوں کی طرح ہیں(جو انتہائی تکلیف دہ ہوں گے جس طرح گرمی کی آندھی جھلس کر رکھ دیتی ہے) ان میں سے کچھ چھوٹے ہوں گے اور کچھ بڑے۔"حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں میرے سو اس مجلس کے تمام حاضرین فوت ہو چکے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7263
Save to word اعراب
وحدثنا عثمان بن ابي شيبة ، وإسحاق بن إبراهيم ، قال عثمان: حدثنا، وقال إسحاق: اخبرنا جرير ، عن الاعمش ، عن شقيق ، عن حذيفة ، قال " قام فينا رسول الله صلى الله عليه وسلم مقاما ما ترك شيئا يكون في مقامه ذلك إلى قيام الساعة، إلا حدث به حفظه من حفظه، ونسيه من نسيه، قد علمه اصحابي هؤلاء، وإنه ليكون منه الشيء قد نسيته، فاراه فاذكره كما يذكر الرجل وجه الرجل إذا غاب عنه، ثم إذا رآه عرفه "،وحَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَإِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، قَالَ عُثْمَانُ: حَدَّثَنَا، وقَالَ إِسْحَاقُ: أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ حُذَيْفَةَ ، قَالَ " قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَامًا مَا تَرَكَ شَيْئًا يَكُونُ فِي مَقَامِهِ ذَلِكَ إِلَى قِيَامِ السَّاعَةِ، إِلَّا حَدَّثَ بِهِ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ، وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ، قَدْ عَلِمَهُ أَصْحَابِي هَؤُلَاءِ، وَإِنَّهُ لَيَكُونُ مِنْهُ الشَّيْءُ قَدْ نَسِيتُهُ، فَأَرَاهُ فَأَذْكُرُهُ كَمَا يَذْكُرُ الرَّجُلُ وَجْهَ الرَّجُلِ إِذَا غَابَ عَنْهُ، ثُمَّ إِذَا رَآهُ عَرَفَهُ "،
جریر نے اعمش سے انھوں نے شقیق سے اور انھوں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہا: ایک بار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے سامنے کھڑے ہوئے اور آپ نے اپنے کھڑے ہونے کے اس وقت سے لے کر قیامت تک ہونے والی کوئی (اہم) بات نہ چھوڑی مگر اسے بیان فرمادیا جس نے اس (بیان) کو یاد رکھا اس نے اسے یاد رکھا اور جس نے اسے بھلادیا اس نے اسے بھلادیا۔وہ سب کچھ میرے ان ساتھیوں کے علم میں آیا پھر ان میں سے کوئی چیز پیش آتی ہے جو میں بھول چکا ہوتا ہوں تو جب اسے دیکھتا ہوں تو وہ مجھے یاد آجاتی ہے بالکل اسی طرح جیسے انسان کسی غائب ہو جانے والے شخص کا چہرہ یاد رکھتا ہے جب اسے دیکھتا ہے تو پہچان لیتا ہے۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دفعہ ہمارے سامنے کھڑے ہوئے اور قیامت قائم ہونے کے تمام اہم واقعات اس میں بیان کر دئیے جس نے انہیں یاد رکھا اس نے یاد رکھا اور جس نے انہیں بھلا دیا۔اس نے بھلا دیا، میرے ان ساتھیوں کو بھی اس واقعہ کا علم ہے اور صورت حال یہ ہے، ان میں سے بعض چیزیں میں بھول چکا ہوں اور جب وہ واقع ہوتی ہیں تو وہ مجھے یاد آجاتی ہیں۔جس طرح انسان کو ایک غیر حاضر ہو جانے والے آدمی کا چہرہ یاد ہوتا ہے، پھر وہ جب سامنے آتا ہے تو وہ اسے پہچان لیتا ہے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7264
Save to word اعراب
وحدثناه ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا وكيع ، عن سفيان ، عن الاعمش بهذا الإسناد إلى قوله: ونسيه من نسيه، ولم يذكر ما بعده.وحَدَّثَنَاه أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ إِلَى قَوْلِهِ: وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
سفیان نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ ان (حذیفہ رضی اللہ عنہ) کے اس قول تک: "اور جس نے اسے بھلادیا اس نے اسے بھلادیا "روایت کی اور اس کے بعد کا حصہ بیان نہیں کیا۔
یہی روایت امام صاحب ایک اور استاد سے،"نَسِيه مَن نَسِيه" جو اس واقعہ کو بھول گیا۔ وہ بھول گیا۔تک بیان کرتے ہیں اس کے بعد والا حصہ بیان نہیں کرتے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7265
Save to word اعراب
وحدثنا محمد بن بشار ، حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة . ح وحدثني ابو بكر بن نافع ، حدثنا غندر ، حدثنا شعبة ، عن عدي بن ثابت ، عن عبد الله بن يزيد ، عن حذيفة انه، قال: " اخبرني رسول الله صلى الله عليه وسلم بما هو كائن إلى ان تقوم الساعة، فما منه شيء إلا قد سالته، إلا اني لم اساله ما يخرج اهل المدينة من المدينة "،وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ نَافِعٍ ، حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ ، عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ، قَالَ: " أَخْبَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَا هُوَ كَائِنٌ إِلَى أَنْ تَقُومَ السَّاعَةُ، فَمَا مِنْهُ شَيْءٌ إِلَّا قَدْ سَأَلْتُهُ، إِلَّا أَنِّي لَمْ أَسْأَلْهُ مَا يُخْرِجُ أَهْلَ الْمَدِينَةِ مِنْ الْمَدِينَةِ "،
محمد بن جعفر غندرنے کہا: ہمیں شعبہ نے عدی بن ثابت سے حدیث بیان کی، انھوں نے عبد اللہ بن یزید سے اور انھوں نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قیامت قائم ہونے تک جو کچھ ہونے والا ہے اس کی مجھے خبر دی اور ان میں سے کوئی چیز نہیں مگر میں نے آپ سے اس کے بارے میں سوال کیا البتہ میں نے آپ سے یہ سوال نہیں کیا کہ اہل مدینہ کو مدینہ سے کون سی چیز باہر نکالے گی۔
حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قیامت برپاہونے تک کے واقعات سے آگاہ فرمایا:"اور میں نے آپ سے ان میں سے ہر چیز کے بارے میں سوال کیا۔ مگر میں نے آپ سے یہ سوال نہیں کیا کہ اہل مدینہ کو مدینہ سے کون سی چیز نکالے گی؟ یعنی اہل مدینہ،مدینہ سے کیوں نکل جائیں گے۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7266
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثني وهب بن جرير ، اخبرنا شعبة بهذا الإسناد نحوه.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ ، أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ.
وہب بن جریر نے کہا: ہمیں شعبہ نے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور استاد سے اس قسم کی روایت بیان کرتے ہیں۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حدیث نمبر: 7267
Save to word اعراب
وحدثني يعقوب بن إبراهيم الدورقي ، وحجاج بن الشاعر جميعا، عن ابي عاصم ، قال حجاج، حدثنا ابو عاصم، اخبرنا عزرة بن ثابت ، اخبرنا علباء بن احمر ، حدثني ابو زيد يعني عمرو بن اخطب ، قال: " صلى بنا رسول الله صلى الله عليه وسلم الفجر وصعد المنبر، فخطبنا حتى حضرت الظهر، فنزل فصلى ثم صعد المنبر، فخطبنا حتى حضرت العصر ثم نزل، فصلى ثم صعد المنبر، فخطبنا حتى غربت الشمس، فاخبرنا بما كان وبما هو كائن فاعلمنا احفظنا ".وحَدَّثَنِي يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ ، وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ جَمِيعًا، عَنْ أَبِي عَاصِمٍ ، قَالَ حَجَّاجٌ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، أَخْبَرَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ ، أَخْبَرَنَا عِلْبَاءُ بْنُ أَحْمَرَ ، حَدَّثَنِي أَبُو زَيْدٍ يَعْنِي عَمْرَو بْنَ أَخْطَبَ ، قَالَ: " صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَجْرَ وَصَعِدَ الْمِنْبَرَ، فَخَطَبَنَا حَتَّى حَضَرَتِ الظُّهْرُ، فَنَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ، فَخَطَبَنَا حَتَّى حَضَرَتِ الْعَصْرُ ثُمَّ نَزَلَ، فَصَلَّى ثُمَّ صَعِدَ الْمِنْبَرَ، فَخَطَبَنَا حَتَّى غَرَبَتِ الشَّمْسُ، فَأَخْبَرَنَا بِمَا كَانَ وَبِمَا هُوَ كَائِنٌ فَأَعْلَمُنَا أَحْفَظُنَا ".
علباء بن احمر نے کہا: حضرت ابو زید عمرو بن اخطب رضی اللہ عنہ نے مجھے بیان کیا کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی اور منبر پر رونق افروز ہوئے تو ہمیں خطبہ دیا یہاں تک کہ ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا آپ (منبرسے) اترے ہمیں نماز پڑھائی پھر دوبارہ منبر پر رونق افروز ہوئے اور (آگے) خطبہ ارشاد فرمایا: یہاں تک کہ عصر کی نماز کا وقت ہوگیا پھر آپ اترے نماز پڑھائی اور پھر منبر پر تشریف لے گئے اور خطبہ دیا یہاں تک کہ سورج غروب ہو گیا۔آپ نے جو کچھ ہوا اور جو ہونے والاتھا (سب) ہمیں بتادیا ہم میں سے زیادہ جاننے والا وہی ہے جو یا دواشت میں دوسروں سے بڑھ کر ہے۔
حضرت ابو زید یعنی عمرو بن خطب رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فجر کی نماز پڑھائی اور منبرچڑھ کر ہمیں خطاب فرمایا، حتی کہ ظہر کی نماز کا وقت ہو گیا تو آپ نے اتر کر نماز پڑھائی پھر منبر پر چڑھ کر ہمیں خطاب فرمایا، حتی کہ عصر کا وقت ہو گیا پھر آپ نے اتر کر نماز پڑھائی،پھر آپ منبر پر تشریف فر ہوئے اور ہمیں خطاب فرمایا حتی، کہ سورج غروب ہو گیا چنانچہ آپ نے ہمیں ان باتوں سے آگاہ فرمایا، جو ہو چکی تھیں اور جو ہونے والی تھیں سو ہم میں سے زیادہ جاننے والا وہی ہے جس نے زیادہ یاد رکھا۔

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.