كِتَاب الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ فتنے اور علامات قیامت The Book of Tribulations and Portents of the Last Hour 15. باب فِي سُكْنَى الْمَدِينَةِ وَعِمَارَتِهَا قَبْلَ السَّاعَةِ: باب: قیامت سے پہلے مدینہ کی آبادی کا بیان۔ Chapter: The Inhabitants Of Al-Madinah And How Far It Will Be Developed Before The Hour اسود بن عامر نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں زہیر نے سہیل بن ابی صالح سے حدیث سنائی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (مدینہ منورہ کے) گھر اباب یایہاب (کے مقام تک) پہنچ جائیں گے۔" زبیر نے کہا: میں نے سہیل سے پوچھا: یہ جگہ مدینہ سے کتنے فاصلے پر ہے؟انھوں نے کہا: اتنے اتنے میل ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مکانات "اِهَابَ یا يَهَابَ" پہنچ جائیں گے (یعنی مدینہ کی آبادی بہت بڑھ جائے گی اور اس کے مکانات بہت دور تک پہنچ جائیں گے)زہیر کہتے ہیں میں نے سہیل رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا یہ مدینہ سے کس قدر فاصلہ پر ہے؟ انھوں نے کہا اتنے اتنے میل دور ہے(میلوں کی تحدید نہیں مل سکی) اور بقول علامہ صفی الرحمان رحمۃ اللہ علیہ یہ غربی حرۃ کی طرف وادی عقیق سے ایک میل کے فاصلے پر ہے لیکن آج کل مکانات اس سے بہت آگے جا چکے ہیں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "قحط یہ نہیں ہے کہ تم پر بارش نہ ہو بلکہ قحط یہ ہے کہ بارش ہو، پھر بارش ہو لیکن زمین کوئی چیز نہ اُگائے۔" حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"خشک سالی یہ نہیں ہے کہ بارش نہ برسے لیکن قحط یہ ہے کہ مسلسل بارشیں ہوتی رہیں اور زمین سے کوئی پیداوار حاصل نہ ہو سکے۔"یعنی زمین کوئی چیز نہ اگائے۔"
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
|