باب فى فضائل اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کے فضائل و مناقب 18. بَابُ: فَضْلِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ باب: سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کے مناقب و فضائل۔
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نہیں دیکھا کہ آپ نے سعد بن مالک (سعد بن ابی وقاص) رضی اللہ عنہ کے علاوہ کسی کے لیے اپنے والدین کو جمع کیا ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے غزوہ احد کے دن سعد رضی اللہ عنہ سے کہا: ”اے سعد! تم تیر چلاؤ، میرے ماں اور باپ تم پر فدا ہوں“ ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الجہاد 80 (2905)، الأدب 103 (6184)، المغازي 18 (4058، 4059)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 5 (2411)، سنن الترمذی/المناقب 27 (3755)، (تحفة الأشراف: 10190)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/92، 124، 137، 158) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ فضیلت غزوہ احزاب کے موقع پر زبیر رضی اللہ عنہ کو بھی حاصل ہے، اور حدیث میں علی رضی اللہ عنہ نے جو بیان کی وہ ان کے اپنے علم کے مطابق ہے، ملاحظہ ہو: حدیث نمبر (۱۲۳) قال الشيخ الألباني: صحيح
سعید بن مسیب کہتے ہیں کہ میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے غزوہ احد کے دن اپنے والدین کو جمع کیا، اور فرمایا: ”اے سعد! تیر چلاؤ، میرے ماں باپ تم پر قربان ہوں“۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل أصحاب النبي ﷺ 15 (3725)، المغازي 18 (4055، 4056، 4057)، صحیح مسلم/فضائل الصحابة 5 (2411، 2412)، سنن الترمذی/الأدب 61 (2830)، المناقب 27 (3754)، (تحفة الأشراف: 3857)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/174، 180) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قیس بن ابی حازم کہتے ہیں کہ میں نے سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا: میں پہلا عربی شخص ہوں جس نے اللہ کی راہ میں تیر چلایا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/فضائل الصحابة 15 (3728)، الرقاق 17 (6453)، صحیح مسلم/الزھد 12 (2966)، سنن الترمذی/الزھد 39 (2365)، (تحفة الأشراف: 3913)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/174، 181، 186)، سنن الدارمی/الفرائض 2 (2902) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جس دن میں نے اسلام قبول کیا اس دن کسی نے اسلام نہ قبول کیا تھا، اور میں (ابتدائی عہد میں) سات دن تک مسلمانوں کا تیسرا شخص تھا ۱؎۔
تخریج الحدیث: «
وضاحت: ۱؎: یعنی سات دن تک کوئی اور مسلمان نہ ہوا، یعنی میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اسلام لانے میں پہل کی، یہ بات ان کے اپنے علم کی بنیاد پر ہے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|