سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ کتاب: جہاد کے مسائل Jihad (Kitab Al-Jihad) 91. باب فِي الْحَرْقِ فِي بِلاَدِ الْعَدُوِّ باب: دشمنوں کے کھیت اور باغات کو آگ لگانے کا بیان۔ Chapter: Regarding Burning In Enemy Territories.
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنونضیر کے کھجوروں کے باغات جلا دیے اور درختوں کو کاٹ ڈالا (یہ مقام بویرہ میں تھا) تو اللہ نے یہ آیت کریمہ نازل فرمائی «ما قطعتم من لينة أو تركتموها» ”کھجور کے جو درخت تم نے کاٹ ڈالے، یا اپنی جڑوں پر انہیں قائم رہنے دیا، یہ سب اللہ کے حکم سے تھا“ (سورۃ الحشر: ۵)۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المزارعة 4 (2356)، الجھاد 154 (3020)، المغازي 14 (4031)، صحیح مسلم/الجھاد 10 (1746)، سنن الترمذی/التفسیر 59 (3302)، والسیر 4 (1552)، سنن ابن ماجہ/الجہاد 31 (2844)، (تحفة الأشراف: 8267)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/السیر 23 (2503)، مسند احمد (2/123، 140) (صحیح)»
IbnUmar said “The Messenger of Allah ﷺ burned the palm tree of Banu Al Nadr and cut (them) down at Al Buwairah. So, Allaah the exalted sent down “the palm trees you cut down or left. ” USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2609 قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح بخاري (4884) صحيح مسلم (1746)
![]()
عروہ کہتے ہیں کہ اسامہ رضی اللہ عنہ نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں وصیت کی تھی اور فرمایا تھا: ”ابنی ۱؎ پر صبح سویرے حملہ کرو اور اسے جلا دو“۔
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الجھاد 31 (2843)، (تحفة الأشراف: 107)، وقد أخرجہ: مسند احمد (5/205، 209) (ضعیف)» (اس کے راوی صالح ضعیف ہیں)
وضاحت: ۱؎: فلسطین میں رملہ اور عسقلان کے مابین ایک مقام کا نام ہے۔ Narrated Usamah: The Messenger of Allah ﷺ enjoined upon him to attack Ubna in the morning and burn the place. USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2610 قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف ابن ماجه (2843) صالح بن أبي الأخضر: ضعيف يعتبر به (تق:2844) و قال البوصيري: لينه الجمھور (زوائد ابن ماجه للبوصيري: 1098) و قال الھيثمي: و قد ضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 150/2) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 96 ![]()
عبداللہ بن عمرو غزی کہتے ہیں کہ ابومسہر کے سامنے ابنیٰ کا تذکرہ آیا تو میں نے ان کو کہتے ہوئے سنا: ہم جانتے ہیں یہ یُبنی ہے جو فلسطین میں ہے۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 18949) (مقطوع)»
Abu Mishar was told about Ubna. He said “We know it better. This is Yubna of Palestine. USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2611 قال الشيخ الألباني: مقطوع
قال الشيخ زبير على زئي: إسناده صحيح
![]() |
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.