سنن ابي داود
كِتَاب الْجِهَادِ کتاب: جہاد کے مسائل Jihad (Kitab Al-Jihad) 40. باب فِي الرَّجُلِ يَمُوتُ بِسِلاَحِهِ باب: اپنے ہی ہتھیار سے زخمی ہو کر مر جانے والے شخص کا بیان۔ Chapter: Regarding A Man Who Dies By His Own Weapon.
سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب جنگ خیبر ہوئی تو میرے بھائی بڑی شدت سے لڑے، ان کی تلوار اچٹ کر ان کو لگ گئی جس نے ان کا خاتمہ کر دیا، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے ان کے سلسلے میں باتیں کی اور ان کی شہادت کے بارے میں انہیں شک ہوا تو کہا کہ ایک آدمی جو اپنے ہتھیار سے مر گیا ہو (وہ کیسے شہید ہو سکتا ہے؟)، اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ اللہ کے راستہ میں کوشش کرتے ہوئے مجاہد ہو کر مرا ہے“۔ ابن شہاب زہری کہتے ہیں: پھر میں نے سلمہ بن الاکوع رضی اللہ عنہ کے ایک بیٹے سے پوچھا تو انہوں نے اپنے والد کے واسطہ سے اسی کے مثل بیان کیا، مگر اتنا کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں نے جھوٹ کہا، وہ جہاد کرتے ہوئے مجاہد ہو کر مرا ہے، اسے دوہرا اجر ملے گا“۔
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الجھاد 43 (1802)، سنن النسائی/الجھاد 29 (3152)، (تحفة الأشراف: 4532)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/47، 52) (صحیح)»
Salamah bin Al Akwa said “On the day of the battle of the Khaibar, my brother fought desperately. But his sword fell back on him and killed him. The Companions of the Messenger of Allah ﷺ talked about him and doubted it (his martyrdom) saying “A man who died with his own weapon”. The Messenger of Allah ﷺ said “he died as a warrior striving in the path of Allaah. Ibn Shihab said “I asked the son of Salamah bin Al Akwa. ” He narrated to me on the authority of his father similar to that except that he said “The Messenger of Allah ﷺ said “They told a lie, he died as a warrior striving in the path of Allaah. There is a double reward for him. ”” USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2532 قال الشيخ الألباني: صحيح
ابو سلام ایک صحابی سے روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہم نے جہینہ کے ایک قبیلہ پر شب خون مارا تو ایک مسلمان نے ایک آدمی کو مارنے کا قصد کیا، اس نے اسے تلوار سے مارا لیکن تلوار نے خطا کی اور اچٹ کر اسی کو لگ گئی، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مسلمانوں کی جماعت! اپنے مسلمان بھائی کی خبر لو“، لوگ تیزی سے اس کی طرف دوڑے، تو اسے مردہ پایا، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے اسی کے کپڑوں اور زخموں میں لپیٹا، اس پر نماز جنازہ پڑھی اور اسے دفن کر دیا، لوگوں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا وہ شہید ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں اور میں اس کا گواہ ہوں“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 15677) (ضعیف)» (اس کے راوی سلام ابی سلام مجہول ہیں)
Narrated Abu Salam: Abu Salam reported on the authority of a man from the companion of the Prophet ﷺ. He said: We attacked a tribe of Juhaynah. A man from the Muslims pursued a man of them, and struck him but missed him. He struck himself with the sword. The Messenger of Allah ﷺ said: Your brother, O group of Muslims. The people hastened towards him, but found him dead. The Messenger of Allah ﷺ wrapped him with his clothes and his blood, and offered (funeral) prayer for him and buried him. They said: Messenger of Allah, is he a martyr? He said: Yes, and I am witness to him. USC-MSA web (English) Reference: Book 14 , Number 2533 قال الشيخ الألباني: ضعيف
|
https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.