جماع أَبْوَابِ صَدَقَةِ الْمَوَاشِي مِنَ الْإِبِلِ وَالْبَقَرِ وَالْغَنَمِ اونٹ، گائے اور بکریوں کی زکوٰۃ کے ابواب کا مجموعہ 1579. (24) بَابُ إِبَاحَةِ دُعَاءِ الْإِمَامِ عَلَى مُخْرِجِ مُسِنِّ مَاشِيَتِهِ فِي الصَّدَقَةِ بِأَنْ لَا يُبَارَكَ لَهُ فِي مَاشِيَتِهِ وَدُعَائِهِ لِمُخْرِجِ أَفْضَلِ مَاشِيَتِهِ فِي الصَّدَقَةِ بِأَنْ يُبَارَكَ لَهُ فِي مَالِهِ. جو شخص زکوٰۃ میں بوڑھا اور کمزور جانور ادا کرے، امام کے لئے جائز ہے کہ اس کے حق میں بے برکتی کی دعا کر دے اور جو شخص زکوٰۃ میں عمدہ جانور پیش کرے، اس کے حق میں برکت کی دعا کر دے کہ اللہ اس کے مال میں برکت عطا فرمائے
سیدنا وائل بن حجر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کے پاس زکوٰۃ وصول کرنے کے لئے اپنا نمائندہ بھیجا تو اُس شخص نے آپ کے پاس ایک کمزور لاغر بچّہ بھیجا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اس شخص کے پاس) اللہ اور اس کے رسول کا زکوٰۃ وصول کنندہ آیا تو اس نے اونٹ کا یہ لاغر بچّہ بھیجا ہے۔ اے اللہ، تو اسے اور اس کے اونٹوں میں برکت نہ عطا فرما۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان اور دعا اس شخص کو معلوم ہوئی تو اُس نے آپ کی خدمت میں ایک خوبصورت اور عمدہ اونٹنی بھیجی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: ”اے اللہ اس شخص میں اور اس کے اونٹوں میں برکت عطا فرما۔“ اور جناب ابوموسیٰ کی روایت میں ہے کہ ”اللہ اور اس کے رسول کا تحصیل دار فلاں شخص کے پاس گیا تو ایک لاغر و کمزور بچّہ (زکوٰۃ) لایا۔“
تخریج الحدیث: اسناده صحيح
|