جُمَّاعُ أَبْوَابِ ذِكْرِ الْمَاءِ الَّذِي لَا يَنْجُسُ، وَالَّذِي يَنْجُسُ إِذَا خَالَطَتْهُ نَجَاسَةٌ اس پانی کے ابواب کے مجموعے کا بیان جو ناپاک نہیں ہوتا اور وہ پانی جو نجاست ملنے سے ناپاک ہو جاتا ہے 76. (76) بَابُ النَّهْيِ عَنْ غَمْسِ الْمُسْتَيْقِظِ مِنَ النَّوْمِ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ قَبْلَ غَسْلِهَا نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا، اپنا ہاتھ دھوئے بغیر برتن میں ڈالنے کی ممانعت ہے
سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی شخص اپنی نیند سے بیدار ہو تو اپنا ہاتھ تین مرتبہ دھوئے بغیر برتن میں نہ ڈالے کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اُس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے۔“ (کس حصّے کو لگتا رہا ہے) یہ عبدالجبار کی حدیث ہے۔ اُنہوں نے اپنی روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا نام صراحت سے لینے کی بجائے «رواية» کے لفظ استعمال کیئے ہیں۔ (اس کا مطلب ہے کہ یہ روایت مرفوعاً بیان کی گئی ہے)۔
تخریج الحدیث: «صحيح البخارى: كتاب الوضوء: باب الاستححمار وترا: 157، صحيح مسلم: كتاب الطهارة: باب كراهة غمس المتوضيء وغيره بده المشكوك فى نجاستها.... 278، سنن ترمذي: 24، سنن نسائي: 1، والبيهقي فى الكبرىٰ: رقم: 203، من طريق أبى سلمة بن عبد الرحمن عن ابي هريرة، و أحمد: 395/2، 507، وابن أبى شيبة: 98/1، وفى 203/14، من طريق سيرين عن ابي هريرة به»
|