سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاطعمة
کھانا کھانے کے آداب
10. باب الأَكْلِ بِثَلاَثِ أَصَابِعَ:
تین انگلیوں سے کھانے کا بیان
حدیث نمبر: 2072
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا ابو معاوية، عن هشام بن عروة، عن عبد الرحمن بن سعد المدني، عن ابن كعب بن مالك، عن ابيه، قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم "ياكل بثلاث اصابع، ولا يمسح يده حتى يلعقها".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ الْمَدَنِيِّ، عَنْ ابْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَأْكُلُ بِثَلَاثِ أَصَابِعَ، وَلَا يَمْسَحُ يَدَهُ حَتَّى يَلْعَقَهَا".
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تین انگلیوں سے کھاتے اور اپنے ہاتھ چاٹنے سے پہلے صاف نہیں کرتے تھے۔ (یعنی صاف کرنے سے پہلے انہیں چاٹ لیتے تھے)۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2076]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 2032]، [أبوداؤد 3848]، [ابن حبان 5251]۔ اس سند میں ابومعاویہ کا نام محمد بن حازم ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2073
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا موسى بن خالد، حدثنا عيسى بن يونس، عن هشام بن عروة، عن عبد الرحمن بن سعد المدني، ان عبد الله بن كعب او عبد الرحمن بن كعب شك هشام اخبره، عن ابيه، ان النبي صلى الله عليه وسلم كان "ياكل باصابعه الثلاث، فإذا فرغ، لعقها"، واشار هشام باصابعه الثلاث.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَعْدٍ الْمَدَنِيِّ، أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ كَعْبٍ أَوْ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ كَعْبٍ شَكَّ هِشَامٌ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ "يَأْكُلُ بِأَصَابِعِهِ الثَّلَاثِ، فَإِذَا فَرَغَ، لَعِقَهَا"، وَأَشَارَ هِشَامٌ بِأَصَابِعِهِ الثَّلَاثِ.
عبداللہ بن کعب یا عبدالرحمٰن بن کعب (شک ہشام بن عروہ کو ہوا) نے خبر دی، ان کے والد سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تین انگلیوں سے کھاتے تھے، جب کھانے سے فارغ ہوتے تو انہیں چاٹ لیتے۔ ہشام بن عروہ نے تین انگلیوں کی طرف اشارہ کر کے سمجھایا۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 2077]»
اس روایت کی سند جید ہے اور عبدالله و عبدالرحمٰن دونوں سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کے بیٹے ہیں جو ثقات التابعين میں سے ہیں، اس حدیث کا حوالہ اوپر گذر چکا ہے۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2071 سے 2073)
ان احادیث سے تین انگلیوں سے کھانا، انہیں چاٹنا، اور پھر صاف کرنا، دھونا ثابت ہوا۔
جو لوگ انگلیاں چاٹنے کو خلافِ تہذیب کہیں وہ اتباعِ سنّت کی برکت، رزق کی قدر و قیمت اور شکرِ الٰہی سے محروم ہیں۔
اللہ تعالیٰ انہیں بصیرت عطا کرے اور اتباعِ سنّت کی توفیق بخشے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.