مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الجهاد
جہاد کے فضائل و مسائل
اللہ ذوالجلال کے راستے میں ایک صبح یا شام گزارنے کی فضیلت
حدیث نمبر: 518
Save to word اعراب
اخبرنا المقرئ، نا حيوة بن شريح، عن سليمان بن كيسان، عن هارون بن راشد، عن ابي هريرة رضي الله عنه، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: لما رجع من غزوة تبوك وراحلته بين يديه، وقد ارجفت إذ مر اعرابي بجمال سمان وهو يرتجز، فقال رجل: لو كان نشاط هذا وقوته في سبيل الله، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((إن كان نشاطه وقوته ردا على ابويه ليعفهما ويكفهما فهو في سبيل الله، وإن كان ردا على اهله وولده فهو في سبيل الله، وإن كان تفاخرا وتكاثرا فهو في سبيل الطاغوت)).أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ، نا حَيْوَةُ بْنُ شُرَيْحٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ كَيْسَانَ، عَنْ هَارُونَ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَمَّا رَجَعَ مِنْ غَزْوَةِ تَبُوكَ وَرَاحِلَتُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ، وَقَدْ أَرْجَفَتْ إِذْ مَرَّ أَعْرَابِيٌّ بِجِمَالٍ سِمَانٍ وَهُوَ يَرْتَجِزُ، فَقَالَ رَجُلٌ: لَوْ كَانَ نَشَاطُ هَذَا وَقُوَّتُهُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((إِنْ كَانَ نَشَاطُهُ وَقُوَّتُهُ رَدًّا عَلَى أَبَوَيْهِ لِيُعِفَّهُمَا وَيَكُفَّهُمَا فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَإِنْ كَانَ رَدًّا عَلَى أَهْلِهِ وَوَلَدِهِ فَهُوَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَإِنْ كَانَ تَفَاخُرًا وَتَكَاثُرًا فَهُوَ فِي سَبِيلِ الطَّاغُوتِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، انہوں نے کہا: جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غزوہ تبوک سے واپس آئے اور آپ کی سواری آپ کے آگے تھی تو اچانک ایک اعرابی موٹے تازے اونٹ کے ساتھ رجزیہ اشعار پڑھتا ہوا گزرا تو آپ کی سواری لرز گئی، ایک آدمی نے کہا: اگر اس کا یہ نشاط اور اس کی قوت اللہ کی راہ میں ہوتی اور اگر وہ اپنے اہل و عیال کے پاس لوٹا دیا گیا تو وہ اللہ کی راہ میں ہے۔ (یہ سن کر) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر اس کا نشاط اور اس کی قوت اس کے والدین پر لوٹائی جائے تاکہ وہ ان دونوں کی بچائے اور انہیں کفایت کرے تو وہ اللہ کی راہ میں ہے اور اگر وہ اپنے اہل و عیال پر لوٹایا جائے تو وہ اللہ کی راہ میں ہے اور اگر اسے باہمی فخر کرنا اور مال زیادہ کرنا مقصود ہے تو وہ طاغوت کی راہ میں ہے۔

تخریج الحدیث: «لم اجده، اسناده ضعيف، فيه هارون بن راشد وهو مجهول الجرح و التعديل: 89/9.»
حدیث نمبر: 519
Save to word اعراب
وبهذا الإسناد، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((والله لغدوة او روحة في سبيل الله خير من الدنيا وما فيها)).وَبِهَذَا الْإِسْنَادِ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((وَاللَّهِ لَغَدْوَةٌ أَوْ رَوْحَةٌ فِي سَبِيلِ اللَّهِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَمَا فِيهَا)).
اسی اسناد سے ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! اللہ کی راہ میں ایک صبح یا ایک شام گزارنا دنیا اور اس میں جو کچھ ہے اس سے بہتر ہے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد، باب الغدوة والروحة فى سبيل الله الخ، رقم: 2792. مسلم، كتاب الامارة، باب فضل الغدوة والروحة فى سبيل الله، رقم: 1880. سنن ترمذي، رقم: 1649. سنن نسائي، رقم: 3118. سنن ابن ماجه، رقم: 2755. مسند احمد: 433/3.»
حدیث نمبر: 520
Save to word اعراب
اخبرنا يحيى بن يحيى، نا ابن لهيعة، عن محمد بن عبد الرحمن، عن رجل، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((المحروم من حرم غنيمة كلب)).أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، نا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((الْمَحْرُومُ مَنْ حُرِمَ غَنِيمَةَ كَلْبٍ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: محروم تو وہ ہے جو بنو کلب کی غنیمت کی تقسیم سے محروم رہا۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 356/2. قال شعيب الارناوط: اسناده ضعيف.»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.