اخبرنا وكيع، نا سفيان، عن ميسرة الاشجعي، عن ابي حازم، عن ابي هريرة، في قوله: ﴿خير امة اخرجت للناس﴾ [آل عمران: 110] قال: ((نجيء بهم في السلاسل فندخلهم الإسلام)).أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، نا سُفْيَانُ، عَنْ مَيْسَرَةَ الْأَشْجَعِيِّ، عَنْ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِي قَوْلِهِ: ﴿خَيْرَ أُمَّةٍ أُخْرِجَتْ لِلنَّاسِ﴾ [آل عمران: 110] قَالَ: ((نَجِيءُ بِهِمْ فِي السَّلَاسِلِ فَنُدْخِلُهُمُ الْإِسْلَامَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے اللہ کے فرمان: تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے لیے نکالے گئے ہو۔ کی تفسیر میں فرمایا: ہم انہیں زنجیروں میں لائیں گے اور ہم انہیں (اسلام میں) داخل کر دیں گے۔
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب التفسير، باب تفسير سورة آل عمران، رقم: 4557.»