اخبرنا الملائي، نا ابو العنبس، وهو سعيد بن كثير حدثني ابي انه سمع ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((امرت ان اقاتل الناس حتى يشهدوا ان لا إله إلا الله، ويقيموا الصلاة، ويؤتوا الزكاة، فإذا فعلوا ذلك حرمت دماؤهم واموالهم إلا بحقها وحسابهم على الله)).أَخْبَرَنَا الْمُلَائِيُّ، نا أَبُو الْعَنْبَسِ، وَهُوَ سَعِيدُ بْنُ كَثِيرٍ حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَشْهَدُوا أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَيُقِيمُوا الصَّلَاةَ، وَيُؤْتُوا الزَّكَاةَ، فَإِذَا فَعَلُوا ذَلِكَ حَرُمَتْ دِمَاؤُهُمْ وَأَمَوَالُهُمْ إِلَّا بِحَقِّهَا وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں حتیٰ کہ وہ گواہی دیں کہ اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں اور وہ نماز قائم کریں، زکوٰۃ ادا کریں، پس جب وہ کہہ لیں تو ان کے خون اور اموال حرام ہو گئے مگر اس کے کہ اس (کلمہ توحید) کا کوئی حق ہو، اور ان کا حساب اللہ کے ذمے ہے۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الجهاد، باب دعا النبى صلى الله عليه واله وسلم الي الاسلام والنبوه، رقم: 2949. مسلم، كتاب الايمان، باب الامر بقتال الناس حتي يقولو لا اله الا الله محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم، رقم: 21. سنن ابوداود، رقم: 2640. سنن ترمذي، رقم: 2606. سنن نسائي، رقم: 3090. سنن ابن ماجه، رقم: 3927.»
اخبرنا جرير، عن ليث، عن زياد، عن ابي هريرة، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: ((امرت ان اقاتل الناس حتى يقولوا لا إله إلا الله)).أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتَّى يَقُولُوا لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں لوگوں سے قتال کروں حتیٰ کہ وہ کہیں: اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں۔“