فتنوں کا بیان فتنوں کے قریب ہونے اور ہلاکت کے بیان میں جب کہ برائی زیادہ ہو جائے۔
ام المؤمنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے اس حال میں بیدار ہوئے کہ آپ فرما رہے تھے ((لا الٰہ الا اللہ))، خرابی ہے عرب کی اس آفت سے جو نزدیک ہے آج یاجوج اور ماجوج کی آڑ اتنی کھل گئی اور (راوی حدیث) سفیان نے دس کا ہندسہ بنایا (یعنی انگوٹھے اور کلمہ کی انگلی سے حلقہ بنایا) میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم اس حال میں بھی تباہ ہو جائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ موجود ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! جب برائی زیادہ ہو گی (یعنی فسق و فجور یا زنا یا اولاد زنا یا معاصی)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: آج یاجوج اور ماجوج کی آڑ کی دیوار میں سے اتنا کھل گیا (یعنی اس میں اتنا سوراخ ہو گیا) اور (راوی حدیث) وہیب نے اس کو انگلیوں سے نوے کا ہندسہ بنا کر بیان کیا (شاید یہ حدیث پہلے کی ہو اور ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کے بعد کی اور شاید مقصود تمثیل ہو نہ کہ حد بیان کی گئی ہو)
|