فتنوں کا بیان فتنوں کے بیان میں اور جو ان سے محفوظ رہے گا یا جوان فتنوں کو یاد رکھے گا۔
محمد (ابن سیرین) کہتے ہیں کہ جندب نے کہا کہ میں نے یوم الجرعہ (یعنی جس دن جرعہ میں فساد ہونے والا تھا، اور جرعہ کوفہ میں ایک مقام ہے جہاں کوفہ والے سعید بن عاص سے لڑنے کے لئے جمع ہوئے تھے جب سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے ان کو کوفہ کا حاکم بنا کر بھیجا تھا) کو ایک شخص کو بیٹھے ہوئے دیکھا تو کہا کہ آج تو یہاں کئی خون ہوں گے۔ وہ شخص بولا کہ ہرگز نہیں، اللہ کی قسم! خون نہ ہوں گے۔ میں نے کہا کہ اللہ کی قسم! خون ضرور ہوں گے وہ بولا کہ اللہ کی قسم! ہرگز خون نہ ہوں گے۔ میں نے کہا اللہ کی قسم! ضرور قتل ہوں گے۔ اس نے کہا اللہ کی قسم! ہرگز قتل نہ ہوں گے، اور میں نے اس بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمائی تھی۔ میں نے کہا کہ تو آج میرا برا ساتھی ہے، اس لئے کہ تو سنتا ہے میں تیرا خلاف کر رہا ہوں اور تو نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک حدیث سنی ہے اور مجھے منع نہیں کرتا۔ پھر میں نے کہا کہ اس غصے سے کیا فائدہ؟ اور میں اس شخص کی طرف متوجہ ہوا اور پوچھا تو معلوم ہوا کہ وہ سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ صحابی رسول ہیں۔
|