فتنوں کا بیان عیسیٰ علیہ السلام کا نازل ہونا، صلیب توڑنا اور خنزیر کا قتل کرنا۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ کی قسم! مریم علیہا السلام کے بیٹے (آسمان سے) اتریں گے اور وہ حاکم ہوں گے، عدل کریں گے، صلیب کو توڑ ڈالیں گے اور خنزیر کو مار ڈالیں گے اور جزیہ لینا موقوف کر دیں گے۔ اور جوان اونٹ کو چھوڑ دیا جائے گا، پھر کوئی اس پر محنت نہ کرے گا۔ اور لوگوں کے دلوں میں سے بخل، دشمنی اور حسد جاتے رہیں گے اور وہ لوگوں کو مال دینے کے لئے بلائیں گے لیکن کوئی قبول نہ کرے گا۔ (اس وجہ سے کہ حاجت نہ ہو گی اور مال کثرت سے ہر ایک کے پاس ہو گا)۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارا کیا حال ہو گا جب مریم علیہا السلام کے بیٹے (آسمان سے) اتریں گے، پھر تم لوگوں میں سے ہی تمہارے لوگ امامت کریں گے۔ (راوی ولید بن مسلم نے کہا) میں نے ابن ابی ذئب سے کہا مجھ سے اوزاعی نے حدیث بیان کی زہری سے، انہوں نے نافع سے اور انہوں نے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے، اس میں یہ ہے کہ تمہارا امام تم ہی میں سے ہو گا۔ ابن ابی ذئب نے کہا تو جانتا ہے کہ اس کا مطلب کیا ہے کہ تمہاری امامت تمہی لوگوں میں سے کریں گے؟ میں نے کہا کہ آپ ہی بتلائیے تو انہوں نے کہا عیسیٰ علیہ السلام تمہارے پروردگار کی کتاب (یعنی قرآن مجید) اور تمہارے پیغمبر کی سنت سے تمہاری امامت کریں گے۔
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت تک میری امت میں سے ایک گروہ (کافروں اور مخالفوں سے) ہمیشہ حق (بات) پر لڑتا رہے گا، وہ (گروہ) غالب رہے گا۔ پھر عیسیٰ بن مریم علیہما السلام اتریں گے اور اس گروہ کا امام (عیسیٰ علیہ السلام سے) کہے گا کہ آئیے نماز پڑھائیے۔ وہ کہیں گے نہیں، تم میں سے ایک دوسروں پر حاکم رہیں۔ یہ وہ بزرگی ہے جو اللہ تعالیٰ اس امت کو عنایت فرمائے گا۔
|