مختصر صحيح مسلم
فتنوں کا بیان
فتنوں کے قریب ہونے اور ہلاکت کے بیان میں جب کہ برائی زیادہ ہو جائے۔
حدیث نمبر: 1987
ام المؤمنین زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے اس حال میں بیدار ہوئے کہ آپ فرما رہے تھے ((لا الٰہ الا اللہ))، خرابی ہے عرب کی اس آفت سے جو نزدیک ہے آج یاجوج اور ماجوج کی آڑ اتنی کھل گئی اور (راوی حدیث) سفیان نے دس کا ہندسہ بنایا (یعنی انگوٹھے اور کلمہ کی انگلی سے حلقہ بنایا) میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! کیا ہم اس حال میں بھی تباہ ہو جائیں گے جبکہ ہم میں نیک لوگ موجود ہوں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں! جب برائی زیادہ ہو گی (یعنی فسق و فجور یا زنا یا اولاد زنا یا معاصی)۔