مختصر صحيح مسلم کل احادیث 2179 :حدیث نمبر
مختصر صحيح مسلم
فتنوں کا بیان
امانت اور ایمان کے دلوں سے اٹھا لئے جانے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 2035
Save to word مکررات اعراب
سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (امانت کے باب میں) دو حدیثیں بیان کیں۔ ایک کو تو میں دیکھ چکا اور دوسری (کے پورا ہونے) کا منتظر ہوں۔ (پہلی حدیث یہ ہے کہ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے بیان کیا کہ امانت لوگوں کے دلوں کی جڑ پر اتری۔ پھر قرآن نازل ہوا، پس انہوں نے قرآن کو حاصل کیا اور حدیث کو حاصل کیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے (دوسری) حدیث بیان فرمائی کہ امانت اٹھ جائے گی۔ تو فرمایا کہ ایک شخص تھوڑی دیر سوئے گا، پھر اس کے دل سے امانت اٹھا لی جائے گی اور اس کا نشان ایک پھیکے رنگ کی طرح رہ جائے گا۔ پھر ایک نیند کرے گا تو امانت دل سے اٹھ جائے گی اور اس کا نشان ایک چھالے کی طرح رہ جائے گا جیسے تو ایک انگارہ اپنے پاؤں پر لڑھکا دے، پھر کھال پھول کر ایک چھالہ (آبلہ) نکل آئے کہ تم اس کو بلند ابھرا ہوا دیکھتے ہو مگر اس میں کچھ نہیں۔ پھر آپ نے ایک کنکری لے کر اپنے پاؤں پر لڑھکائی اور فرمایا کہ لوگ خریدوفروخت کریں گے اور ان میں سے کوئی ایسا نہ ہو گا جو امانت کو ادا کرے، یہاں تک کہ لوگ کہیں گے کہ فلاں قوم میں ایک شخص امانت دار ہے اور یہاں تک کہ ایک شخص کو کہیں گے وہ کیسا ہوشیار، خوش مزاج اور عقلمند ہے (یعنی اس کی تعریف کریں گے) اور اس کے دل میں رائی کے دانے برابر بھی ایمان نہ ہو گا۔ پھر سیدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میرے اوپر ایک دور گزر چکا ہے جب میں بغیر کسی ڈر کے ہر ایک سے معاملہ (یعنی لین دین) کرتا تھا، اس لئے کہ اگر وہ مسلمان ہوتا تو اس کا دین اس کو بےایمانی سے باز رکھتا اور جو نصرانی یا یہودی ہوتا تو حاکم اس کو بےایمانی سے باز رکھتا تھا لیکن آج کے دن تو میں تم لوگوں سے کبھی معاملہ نہ کروں گا، البتہ فلاں اور فلاں شخص سے (معاملہ) کروں گا۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.