فتنوں کا بیان (جب) قیامت قائم ہو گی (قیامت قریب ہو گی) تو تمام لوگوں سے زیادہ رومی (عیسائی) ہوں گے۔
موسیٰ بن علی اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ مستورد قرشی رضی اللہ عنہ نے سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے سامنے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ قیامت اس وقت قائم ہو گی جب نصاریٰ سب لوگوں سے زیادہ ہوں گے (یعنی ہندو اور مسلمانوں سے)۔ سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ دیکھ تو کیا کہتا ہے؟ مستورد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تو وہی کہتا ہوں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے۔ سیدنا عمرو رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر تو کہتا ہے (تو سچ ہے) تو یہ اس لئے ہے کہ نصاریٰ میں چار خصلتیں ہیں۔ وہ مصیبت کے وقت نہایت حوصلہ والے ہیں، مصیبت کے بعد سب سے جلدی ہوشیار ہوتے ہیں، بھاگنے کے بعد سب سے پہلے پھر حملہ کرتے ہیں اور سب لوگوں میں مسکین یتیم اور ضعیف کے لئے بہتر ہیں اور ایک پانچویں خصلت بھی ہے جو نہایت عمدہ ہے کہ وہ بادشاہوں کے ظلم کو زیادہ روکنے والے ہیں۔
|