حکومت کے بیان میں جس نے رعیت کے ساتھ خیانت کی اور ان کے ساتھ خیرخواہی نہ کی۔
سیدنا حسن کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن زیاد، سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ کی اس بیماری میں جس میں ان کا انتقال ہوا، عیادت کرنے آیا، تو سیدنا معقل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تجھ سے ایک حدیث بیان کرتا ہوں جو کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے اور اگر میں جانتا کہ میں ابھی زندہ رہوں گا، تو تجھ سے بیان نہ کرتا۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ کوئی بندہ ایسا نہیں ہے جس کو اللہ تعالیٰ ایک رعیت دیدے، پھر وہ مرے اور جس دن وہ مرے وہ اپنی رعیت کے حقوق میں خیانت کرتا ہو مگر اللہ تعالیٰ اس پر جنت کو حرام کر دے گا۔
حسن سے روایت ہے کہ سیدنا عائذ بن عمرو رضی اللہ عنہ جو کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی تھے وہ عبیداللہ بن زیاد کے پاس گئے اور اس سے کہا کہ اے میرے بیٹے! میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ سب سے برا چرواہا ظالم بادشاہ ہے (جو رعیت کو تباہ کر دے) تو ایسا نہ ہونا۔ عبیداللہ نے کہا کہ بیٹھ جا تو تو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کرام کی بھوسی ہے۔ سیدنا عائذ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ میں بھی بھوسی ہے؟ بھوسی تو بعد والوں میں اور غیر لوگوں میں ہے۔
|