حکومت کے بیان میں طلب حکومت اور اس پر حریص ہونے کی کراہت۔
سیدنا عبدالرحمن بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عبدالرحمن! کسی عہدے اور حکومت کی درخواست مت کر، کیونکہ اگر درخواست سے تجھ کو (حکومت / عہدہ) ملا تو تو اسی کے سپرد کر دیا جائے گا اور جو بغیر سوال (درخواست) کے ملے، تو اللہ تعالیٰ تیری مدد کرے گا۔
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے ابوذر! میں تجھے کمزور پاتا ہوں اور میں تیرے لئے وہی پسند کرتا ہوں جو اپنے لئے پسند کرتا ہوں۔ دو آدمیوں کے درمیان فیصلہ مت کرو اور یتیم کے مال کی نگرانی مت کرو (کیونکہ احتمال ہے کہ یتیم کا مال بیجا اٹھ جائے یا اپنی ضرورت میں آ جائے اور مؤاخذہ میں گرفتار ہو)۔
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! آپ مجھے گورنری (وغیرہ) نہیں دیتے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ مبارک میرے کندھے پر مارا اور فرمایا کہ اے ابوذر! تو کمزور ہے اور یہ امانت ہے (یعنی بندوں کے حقوق اور اللہ تعالیٰ کے حقوق سب حاکم کو ادا کرنے ہوتے ہیں) اور قیامت کے دن اس عہدہ سے سوائے رسوائی اور شرمندگی کے کچھ حاصل نہیں ہو گا مگر جو اس کے حق ادا کرے اور سچائی سے کام لے۔
|