حرام و ناجائز امور کا بیان हलाल और नाजाइज़ मामले خیانت کی مذمت “ ख़यानत की निंदा ”
سیدنا زید بن خالد الجہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ خیبر والے دن ایک آدمی فوت ہو گیا اور انہوں نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کیا۔ پھر زید نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”اپنے ساتھی کا جنازہ پڑھو“، یہ سن کر لوگوں کے چہرے متغیر ہو گئے۔ پھر (زید نے) کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہارے ساتھی نے مال غنیمت میں سے خیانت کی ہے۔“ (زید نے) کہا کہ ہم نے اس کا سامان کھولا تو اس میں یہودیوں کے منکوں میں سے چند منکے تھے جو دو درہموں کے بھی برابر نہیں تھے۔
تخریج الحدیث: «504- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 458/2 ح 1010، ك 21 ب 13 ح 23 بسند مختلف وعنده: ”يوم حنين“ وهو وهم كما فى التمهيد 286/23، و الاستذكار: 194/14) التمهيد 285/23، الاستذكار: 947، و أخرجه البيهقي (101/9) من حديث مالك به ببعض الاختلاف ورواه أبوداود (2710) من حديث يحيي بن سعيد الانصاري عن ابي عمرة عن زيد بن خالد به وسنده حسن لذاته و صححه ابن الجارود (1081) وابن حبان (الاحسان 4833، نسخة أخريٰ: 4853) والحاكم عليٰ شرط الشيخين (127/2) ووافقه الذهبي وأخطأ من ضعفه.»
|