خرید و فروخت کے مسائل ख़रीदना और बेचना قبضے کے بغیر مال بیچنا جائز نہیں ہے “ अपने क़्ब्ज़े में लिए बिना माल बेचना जाइज़ नहीं ”
اور اسی سند کے ساتھ سیدنا عباللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کھانا (غلہ) خریدے تو جب تک اسے پورا اپنے قبضے میں نہ لے لے آگے نہ بیچے۔“
تخریج الحدیث: «238- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 640/2 ح 1372، ك 31 ب 19 ح 40، وعنده: من ابتاع) التمهيد 325/13 وقال: ”هذا حديث صحيح الإسناد“، الاستذكار:1292، و أخرجه البخاري (2126) ومسلم (1526/32) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں کھانا (غلہ، اناج) خریدتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس آدمی بھیج کر حکم دیتے کہ ہم نے جہاں سے یہ خریدا ہے دوبارہ بیچنے سے پہلے وہاں سے دوسرے مقام پر اسے منتقل کر دیں۔
تخریج الحدیث: «239- الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 641/2 ح 1374، ك 31 ب 19 ح 42) التمهيد 335/13، الاستذكار:1294، و أخرجه مسلم (1572/33) من حديث مالك به.»
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی کھانا (غلہ وغیرہ) خریدے تو جب تک اپنے قبضے میں نہ لے لے آگے نہ بیچے۔“
تخریج الحدیث: «287- الموطأ (رواية يحييٰي بن يحييٰي 640/2 ح 1373، ك 31 ب 19 ح 41) التمهيد 339/16، الاستذكار: 1293، و أخرجه النسائي (285/7 ح 4600) من حديث ابن القاسم عن مالك به ورواه البخاري (2133) ومسلم (526/37) وترقيم دارالسلام: 3845) من حديث عبداللٰه بن دينار به.»
|