خرید و فروخت کے مسائل ख़रीदना और बेचना کچا پھل بیچنے کی ممانعت “ कच्चे फल को बेचना मना है ”
اور اسی سند کے ساتھ (سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھلوں کے پکنے سے پہلے انہیں بیچنے سے منع فرمایا ہے۔ پوچھا: گیا: یا رسول اللہ! پکنے سے کیا مراد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرخ ہو جانا“ اور رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بھلابتاؤ: اگر اللہ پھل روک لے تو پھر تم کس وجہ سے اپنے بھائی کا مال لو گے؟“
تخریج الحدیث: «151- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 618/2 ح 1341، ك 31 ب 8 ح 11) التمهيد 190/2، الاستذكار:1261، و أخرجه البخاري (1488، 2198) ومسلم (1555/15) من حديث مالك به وصرح حميد بالسماع عند البخاري (2197)»
اور اسی سند کی ساتھ (سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے) روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دکاندار اور گاہک دونوں کو پھلوں کے پکنے سے پہلے بیچنے اور خریدنے سے منع کیا ہے۔
تخریج الحدیث: «235- متفق عليه، الموطأ (رواية يحييٰ بن يحييٰ 618/2 ح 1340، ك 31 ب 8 ح 10) التمهيد 13/15، الاستذكار:1153، و أخرجه البخاري (2194) ومسلم (1534/49) من حديث مالك به.»
|