سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل
Chapters on The Virtues of the Qur'an
9. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ سُورَةِ الْمُلْكِ
باب: سورۃ الملک کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2890
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن عبد الملك بن ابي الشوارب، حدثنا يحيى بن عمرو بن مالك النكري، عن ابيه، عن ابي الجوزاء، عن ابن عباس، قال: ضرب بعض اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم خباءه على قبر، وهو لا يحسب انه قبر، فإذا فيه إنسان يقرا سورة تبارك الذي بيده الملك حتى ختمها، فاتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: يا رسول الله، إني ضربت خبائي على قبر، وانا لا احسب انه قبر فإذا فيه إنسان يقرا سورة تبارك الملك حتى ختمها، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " هي المانعة هي المنجية تنجيه من عذاب القبر "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن غريب من هذا الوجه، وفي الباب، عن ابي هريرة.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَمْرِو بْنِ مَالِكٍ النُّكْرِيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي الْجَوْزَاءِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: ضَرَبَ بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِبَاءَهُ عَلَى قَبْرٍ، وَهُوَ لَا يَحْسِبُ أَنَّهُ قَبْرٌ، فَإِذَا فِيهِ إِنْسَانٌ يَقْرَأُ سُورَةَ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ حَتَّى خَتَمَهَا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي ضَرَبْتُ خِبَائِي عَلَى قَبْرٍ، وَأَنَا لَا أَحْسِبُ أَنَّهُ قَبْرٌ فَإِذَا فِيهِ إِنْسَانٌ يَقْرَأُ سُورَةَ تَبَارَكَ الْمُلْكُ حَتَّى خَتَمَهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هِيَ الْمَانِعَةُ هِيَ الْمُنْجِيَةُ تُنْجِيهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ، وَفِي الْبَابِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ صحابہ میں سے کسی نے اپنا خیمہ ایک قبر پر نصب کر دیا اور انہیں معلوم نہیں ہوا کہ وہاں قبر ہے، (انہوں نے آواز سنی) اس قبر میں کوئی انسان سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» پڑھ رہا تھا، یہاں تک کہ اس نے پوری سورۃ ختم کر دی۔ وہ صحابی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے پھر آپ سے کہا: اللہ کے رسول! میں نے اپنا خیمہ ایک قبر پر نصب کر دیا، مجھے گمان نہیں تھا کہ اس جگہ پر قبر ہے۔ مگر اچانک کیا سنتا ہوں کہ اس جگہ ایک انسان سورۃ «تبارك الملك» پڑھ رہا ہے اور پڑھتے ہوئے اس نے پوری سورۃ ختم کر دی۔ آپ نے فرمایا: «هي المانعة» یہ سورۃ مانعہ ہے، یہ نجات دینے والی ہے، اپنے پڑھنے والے کو عذاب قبر سے بچاتی ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے،
۲- اس باب میں ابوہریرہ رضی الله عنہ سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5367) (ضعیف) (سند میں یحییٰ بن عمرو ضعیف راوی ہیں، لیکن ”ھي المانعة“ کا ٹکڑا شواہد کی بنا پر صحیح ہے، دیکھیے: الصحیحة رقم 1140)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، وإنما يصح منه قوله: " هي المانعة..... "، الصحيحة (1140) // ضعيف الجامع الصغير (6101)، المشكاة (2154) //
حدیث نمبر: 2891
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عباس الجشمي، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " إن سورة من القرآن ثلاثون آية شفعت لرجل حتى غفر له، وهي سورة تبارك الذي بيده الملك "، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عَبَّاسٍ الْجُشَمِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ سُورَةً مِنَ الْقُرْآنِ ثَلَاثُونَ آيَةً شَفَعَتْ لِرَجُلٍ حَتَّى غُفِرَ لَهُ، وَهِيَ سُورَةُ تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن کی تیس آیتوں کی ایک سورۃ نے ایک آدمی کی شفاعت (سفارش) کی تو اسے بخش دیا گیا، یہ سورۃ «تبارك الذي بيده الملك» ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الصلاة 327 (1400)، سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 207 (710)، سنن ابن ماجہ/الأدب 52 (3786) (تحفة الأشراف: 13550)، وسنن الدارمی/فضائل القرآن 23 (3452) (حسن) (سند میں عباس الجشمی لین الحدیث راوی ہیں، لیکن متابعات و شواہد کی بنا پر یہ حدیث حسن لغیرہ ہے)»

قال الشيخ الألباني: حسن، التعليق الرغيب (2 / 223)، المشكاة (2153)
حدیث نمبر: 2892
Save to word مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هريم بن مسعر ترمذي، حدثنا الفضيل بن عياض، عن ليث، عن ابي الزبير، عن جابر، ان النبي صلى الله عليه وسلم: " كان لا ينام حتى يقرا " الم تنزيل " و" تبارك الذي بيده الملك "، قال ابو عيسى: هذا حديث رواه غير واحد، عن ليث بن ابي سليم، مثل هذا، ورواه مغيرة بن مسلم، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحو هذا، وروى زهير، قال: قلت لابي الزبير سمعت من جابر، فذكر هذا الحديث، فقال ابو الزبير: إنما اخبرنيه صفوان، او ابن صفوان، وكان زهيرا انكر ان يكون هذا الحديث، عن ابي الزبير، عن جابر.(مرفوع) حَدَّثَنَا هُرَيْمُ بْنُ مِسْعَرٍ تِرْمِذِيٌّ، حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ لَا يَنَامُ حَتَّى يَقْرَأَ " الم تَنْزِيلُ " وَ" تَبَارَكَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْكُ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ رَوَاهُ غَيْرُ وَاحِدٍ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، مِثْلَ هَذَا، وَرَوَاهُ مُغِيرَةُ بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا، وَرَوَى زُهَيْرٌ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي الزُّبَيْرِ سَمِعْتَ مِنْ جَابِرٍ، فَذَكَرَ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ: إِنَّمَا أَخْبَرَنِيهِ صَفْوَانُ، أَوِ ابْنُ صَفْوَانَ، وَكَأَنَّ زُهَيْرًا أَنْكَرَ أَنْ يَكُونَ هَذَا الْحَدِيثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ.
جابر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جب تک «الم تنزيل» اور «تبارك الذي بيده الملك» پڑھ نہ لیتے سوتے نہ تھے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس حدیث کو کئی ایک رواۃ نے لیث بن ابی سلیم سے اسی طرح روایت کیا ہے،
۲- مغیرہ بن مسلم نے ابوزبیر سے، اور ابوزبیر نے جابر کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی ہے،
۳- زہیر روایت کرتے ہوئے کہتے ہیں: میں نے ابوزبیر سے کہا: آپ نے جابر سے سنا ہے، تو انہوں نے یہی حدیث بیان کی؟ ابوالزبیر نے کہا: مجھے صفوان یا ابن صفوان نے اس کی خبر دی ہے۔ تو ان زہیر نے ابوالزبیر سے جابر کے واسطہ سے اس حدیث کی روایت کا انکار کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن النسائی/عمل الیوم واللیلة 206 (708) (تحفة الأشراف: 2931)، و مسند احمد (3/340) (صحیح) (متابعات کی بنا پر یہ حدیث صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی ”لیث بن ابی سلیم“ ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو الصحیحہ رقم 585)»

قال الشيخ الألباني: (حديث جابر) صحيح، (قول طاووس) ضعيف مقطوع (حديث جابر)، الصحيحة (585)، الروض النضير (227)، المشكاة (2155 / التحقيق الثاني)
حدیث نمبر: 2892M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا هناد، حدثنا ابو الاحوص، عن ليث، عن ابي الزبير، عن جابر، عن النبي صلى الله عليه وسلم نحوه.(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ، حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ.
ہم سے ہناد نے بیان کیا ہے، وہ کہتے ہیں کہ ہم سے ابوالاحوص نے بیان کیا اور ابوالاحوص نے لیث سے، لیث نے ابوزبیر سے اور ابوزبیر نے جابر کے واسطہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کی۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: (حديث جابر) صحيح، (قول طاووس) ضعيف مقطوع (حديث جابر)، الصحيحة (585)، الروض النضير (227)، المشكاة (2155 / التحقيق الثاني)
حدیث نمبر: 2892M
Save to word اعراب
(مرفوع) قال: حدثنا هريم بن مسعر، حدثنا فضيل، عن ليث، عن طاوس، قال: تفضلان على كل سورة في القرآن بسبعين حسنة.(مرفوع) قَالَ: حَدَّثَنَا هُرَيْمٌ بْنُ مِسْعَرٍ، حَدَّثَنَا فُضَيْلٌ، عَنْ لَيْثٍ، عَنْ طَاوُسٍ، قَالَ: تَفْضُلَانِ عَلَى كُلِّ سُورَةٍ فِي الْقُرْآنِ بِسَبْعِينَ حَسَنَةً.
بیان کیا ہم سے ہریم بن مسعر نے، وہ کہتے ہیں کہ بیان کیا ہم سے فضیل نے، اور فضیل نے لیث کے واسطہ سے طاؤس سے روایت کی ہے، وہ کہتے ہیں: یہ دونوں سورتیں «الم تنزیل» اور «تبارک الذی بیدہ الملک» قرآن کی ہر سورت پر ستر نیکیوں کے بقدر فضیلت رکھتی ہیں۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 18838) (ضعیف) (اس کے راوی ”لیث بن ابی سلیم“ ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: (حديث جابر) صحيح، (قول طاووس) ضعيف مقطوع (حديث جابر)، الصحيحة (585)، الروض النضير (227)، المشكاة (2155 / التحقيق الثاني)

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.