سنن ترمذي کل احادیث 3964 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل
Chapters on The Virtues of the Qur'an
6. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ
باب: سورۃ الکہف کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: ….
حدیث نمبر: 2885
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمود بن غيلان، حدثنا ابو داود، انبانا شعبة، عن ابي إسحاق، قال: سمعت البراء بن عازب، يقول: بينما رجل يقرا سورة الكهف إذ راى دابته تركض، فنظر فإذا مثل الغمامة او السحابة، فاتى رسول الله صلى الله عليه وسلم فذكر ذلك له، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " تلك السكينة نزلت مع القرآن او نزلت على القرآن "، وفي الباب، عن اسيد بن حضير، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، قَال: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: بَيْنَمَا رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْكَهْفِ إِذْ رَأَى دَابَّتَهُ تَرْكُضُ، فَنَظَرَ فَإِذَا مِثْلُ الْغَمَامَةِ أَوِ السَّحَابَةِ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تِلْكَ السَّكِينَةُ نَزَلَتْ مَعَ الْقُرْآنِ أَوْ نَزَلَتْ عَلَى الْقُرْآنِ "، وَفِي الْبَابِ، عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی سورۃ الکہف پڑھ رہا تھا کہ اسی دوران اس نے اپنے چوپائے (سواری) کو دیکھا کہ وہ (اپنے کھونٹے پر) ناچنے اور اچھل کود کرنے لگا۔ اس نے نظر (ادھر ادھر) دوڑائی تو اسے ایک بدلی سی نظر آئی، پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس (واقعہ) کا آپ سے ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ سکینت (طمانینت) تھی جو قرآن کی وجہ سے یا قرآن پڑھنے پر نازل ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں اسید بن حضیر سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 25 (3614)، وتفسیر سورة الفتح 4 (4839)، وفضائل القرآن 11 (5011)، صحیح مسلم/المسافرین 36 (795) (تحفة الأشراف: 1872) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح
حدیث نمبر: 2886
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا محمد بن جعفر، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن سالم بن ابي الجعد، عن معدان بن ابي طلحة، عن ابي الدرداء، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: " من قرا ثلاث آيات من اول الكهف عصم من فتنة الدجال ".(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ قَرَأَ ثَلَاثَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ الْكَهْفِ عُصِمَ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ ".
ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی تین آیات پڑھیں وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا گیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 44 (809)، سنن ابی داود/ الملاحم 14 (4323) (تحفة الأشراف: 10963) (صحیح) (مؤلف کے الفاظ ”ثلاث آیات“ کے ساتھ یہ روایت شاذ ہے، مؤلف کے سوا سب کے یہاں ”عشر آیات“ ہی کے الفاظ ہیں)»

وضاحت:
۱؎: یعنی اس کی موجودگی میں دجال کا ظہور ہو بھی جائے تو بھی وہ اللہ کی رحمت اور ان آیات کی برکت سے وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582)، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201)، ضعيف الجامع الصغير (5765) //
حدیث نمبر: 2886M
Save to word اعراب
(مرفوع) حدثنا محمد بن بشار، حدثنا معاذ بن هشام، حدثني ابي، عن قتادة بهذا الإسناد نحوه، قال ابو عيسى: هذا حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اس سند سے بھی اسے ابوالدرداء رضی الله عنہ نے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی ہے۔

تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582)، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201)، ضعيف الجامع الصغير (5765) //

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.