كتاب النكاح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم کتاب: نکاح کے احکام و مسائل 37. باب مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ مَهْرِ الْبَغِيِّ باب: زانیہ کی کمائی کی حرمت کا بیان۔
ابومسعود انصاری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتے کی قیمت ۱؎، زانیہ کی کمائی ۲؎ اور کاہن کی مٹھائی ۳؎ سے منع فرمایا ہے۔
۱- ابومسعود انصاری رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے، ۲- اس باب میں رافع بن خدیج، ابوجحیفہ، ابوہریرہ، اور ابن عباس رضی الله عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔ تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/البیوع 113 (2237)، والاجارة 20 (2282)، والطلاق 51 (5346)، والطب 46 (5761)، صحیح مسلم/المساقاة 9 (البیوع 30)، (1567)، سنن ابی داود/ البیوع 41 (3428)، و 65 (3481)، سنن النسائی/الصید والذبائح 15 (4297)، البیوع 91 (4670)، سنن ابن ماجہ/التجارات 9 (2159)، (تحفة الأشراف: 10010 و موطا امام مالک/البیوع 29 (68)، مسند احمد (1/118، 120، 140، 141) ویأتي عند المؤلف في البیوع 46 (1276)، والطب 24 (2071) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: کتا نجس ہے اس لیے اس سے حاصل ہونے والی قیمت بھی ناپاک ہو گی، اس کی نجاست کا حال یہ ہے کہ شریعت نے اس برتن کو جس میں کتا منہ ڈال دے سات مرتبہ دھونے کا حکم دیا جس میں ایک مرتبہ مٹی سے دھونا بھی شامل ہے، اسی سبب سے کتے کی خرید و فروخت اور اس سے فائدہ اٹھانا منع ہے، الا یہ کہ کسی اشد ضرورت مثلاً گھر جائیداد اور جانوروں کی حفاظت کے لیے ہو۔ قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2590)
|