مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب القصاص
كتاب القصاص
کافر کے بدلے میں مسلمان کو قتل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 3461
Save to word اعراب
وعن ابي جحيفة قال: سالت عليا رضي الله عنه هل عندكم شيء ليس في القرآن؟ فقال: والذي فلق الحبة وبرا النسمة ما عندنا إلا ما في القرآن إلا فهما يعطى رجل في كتابه وما في الصحيفة قلت: وما في الصحيفة؟ قال: العقل وفكاك الاسير وان لا يقتل مسلم بكافر. رواه البخاري وذكر حديث ابن مسعود: «لا تقتل نفس ظلما» في «كتاب العلم» وَعَن أبي جُحيفةَ قَالَ: سَأَلْتُ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هَلْ عِنْدَكُمْ شَيْءٌ لَيْسَ فِي الْقُرْآنِ؟ فَقَالَ: وَالَّذِي فَلَقَ الْحَبَّةَ وَبَرَأَ النَّسَمَةَ مَا عِنْدَنَا إِلَّا مَا فِي الْقُرْآنِ إِلَّا فَهْمًا يُعْطَى رَجُلٌ فِي كِتَابِهِ وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ قُلْتُ: وَمَا فِي الصَّحِيفَةِ؟ قَالَ: الْعَقْلُ وَفِكَاكُ الْأَسِيرِ وَأَنْ لَا يُقْتَلَ مُسْلِمٌ بِكَافِرٍ. رَوَاهُ الْبُخَارِيُّ وَذَكَرَ حَدِيثَ ابْنِ مَسْعُودٍ: «لَا تُقْتَلُ نَفْسٌ ظُلْمًا» فِي «كتاب الْعلم»
ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے علی رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا، کیا تمہارے پاس کوئی ایسی چیز ہے جو قرآن میں نہ ہو؟ انہوں نے فرمایا: اس ذات کی قسم! جس نے دانے کو پھاڑا اور روح کو پیدا فرمایا! ہمارے پاس صرف وہی کچھ ہے جو قرآن میں ہے، البتہ دین کا وہ فہم ہے جو بندے کو اللہ کی کتاب سے عطا کیا جاتا ہے اور جو کچھ صحیفہ میں لکھا ہوا ہے (وہ ہمارے پاس ہے)۔ میں نے عرض کیا: صحیفہ میں کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: دیت، قیدی چھڑانے اور یہ کہ کسی مسلمان کو کافر کے بدلہ میں قتل نہ کیا جائے، کے متعلق احکامات۔ رواہ البخاری۔ اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی حدیث کہ کسی جان کو ناحق قتل نہ کیا جائے۔ کتاب العلم میں ذکر کی گئی ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (6903)
حديث ابن مسعود تقدم (211)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.