صحيح ابن خزيمه: کتب/ابواب
احادیث
سوانح حیات امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش
صحيح البخاري
صحيح مسلم
سنن ابي داود
سنن ابن ماجه
سنن نسائي
سنن ترمذي
صحیح ابن خزیمہ
مسند احمد
مسند الحمیدی
مسند عبداللہ بن عمر
مسند عبدالله بن مبارك
مسند عبدالرحمن بن عوف
مسند اسحاق بن راہویہ
مسند الشهاب
احاديث صحيحه الباني
موطا امام مالك رواية یحییٰ اللیثی
موطا امام مالك رواية ابن القاسم
بلوغ المرام
مشکوۃ المصابیح
الادب المفرد
سنن دارمی
صحيفه همام بن منبه
شمائل ترمذي
مختصر صحيح بخاري
مختصر صحيح مسلم
اللؤلؤ والمرجان
معجم صغیر للطبرانی
صحيح ابن خزيمه کل احادیث 3080
:حدیث نمبر
صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ ذِكْرِ الْمَاءِ الَّذِي لَا يَنْجُسُ، وَالَّذِي يَنْجُسُ إِذَا خَالَطَتْهُ نَجَاسَةٌ
اس پانی کے ابواب کے مجموعے کا بیان جو ناپاک نہیں ہوتا اور وہ پانی جو نجاست ملنے سے ناپاک ہو جاتا ہے
0
ابواب فہرست میں اپنا مطلوبہ لفظ تلاش کیجئیے۔
نمبر
ابواب فہرست
کل احادیث
احادیث
تفصیل
70
(70) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي نَفْيِ تَنْجِيسِ الْمَاءِ بِلَفْظٍ مُجْمَلٍ غَيْرِ مُفَسَّرٍ، بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ
(70) باب ذكر خبر روي عن النبى صلى الله عليه وسلم فى نفي تنجيس الماء بلفظ مجمل غير مفسر، بلفظ عام مراده خاص
اس حدیث کا بیان جو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے پانی کے ناپاک ہونے کی نفی کے بارے میں مجمل غیر مفسر الفاظ کے ساتھ مروی ہے، اس کے الفاظ عام ہین اور اس سے مراد خاص ہے
0
1
91
71
(71) بَابُ ذِكْرِ الْخَبَرِ الْمُفَسِّرِ لِلَّفْظَةِ الْمُجْمَلَةِ الَّتِي ذَكَرْتُهَا
(71) باب ذكر الخبر المفسر للفظة المجملة التى ذكرتها
گذشتہ مجمل روایت کی مفسرروایت کا بیان
0
2
Q92سے92
72
(72) بَابُ النَّهْيِ عَنِ اغْتِسَالِ الْجُنُبِ فِي الْمَاءِ الدَّائِمِ، بِلَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ
(72) باب النهي عن اغتسال الجنب فى الماء الدائم، بلفظ عام مراده خاص
کھڑے پانی میں جنبی کے نہانے کی ممانعت کا بیان، عام الفاظ کے ساتھ جب کہ اس سے مراد خاص ہے۔
0
2
Q93سے93
73
(73) بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْوُضُوءِ مِنَ الْمَاءِ الدَّائِمِ الَّذِي قَدْ بِيلَ فِيهِ، وَالنَّهْيِ عَنِ الشُّرْبِ مِنْهُ بِذِكْرِ لَفْظٍ عَامٍّ مُرَادُهُ خَاصٌّ
(73) باب النهي عن الوضوء من الماء الدائم الذى قد بيل فيه، والنهي عن الشرب منه بذكر لفظ عام مراده خاص
اس کھڑے پانی سے وضو کرنے اور پینے کی ممانعت کا بیان جس میں پیشاب کیا گیا ہو، اس کا بیان عام الفاظ کے ساتھ ہے جبکہ مراد خاص ہے
0
1
94
74
(74) بَابُ الْأَمْرِ بِغَسْلِ الْإِنَاءِ مِنْ وُلُوغِ الْكَلْبِ
(74) باب الأمر بغسل الإناء من ولوغ الكلب
کتّا برتن میں منہ ڈال دے تو اسے دھونے کا حکم ہے
0
4
Q95سے97
75
(75) بَابُ الْأَمْرِ بِإِهْرَاقِ الْمَاءِ الَّذِي وَلَغَ فِيهِ الْكَلْبُ،
(75) باب الأمر بإهراق الماء الذى ولغ فيه الكلب،
جس پانی میں کُتّا منہ ڈال دے اسے بہانے اور برتن کو دھونے کا حکم ہے
0
2
Q98سے98
76
(76) بَابُ النَّهْيِ عَنْ غَمْسِ الْمُسْتَيْقِظِ مِنَ النَّوْمِ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ قَبْلَ غَسْلِهَا
(76) باب النهي عن غمس المستيقظ من النوم يده فى الإناء قبل غسلها
نیند سے بیدار ہونے والے شخص کا، اپنا ہاتھ دھوئے بغیر برتن میں ڈالنے کی ممانعت ہے
0
1
99
77
(77) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا أَرَادَ بِقَوْلِهِ: " فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ مِنْهُ " أَيْ أَنَّهُ لَا يَدْرِي أَيْنَ أَتَتْ يَدُهُ مِنْ جَسَدِهِ
(77) باب ذكر الدليل على أن النبى صلى الله عليه وسلم إنما أراد بقوله: " فإنه لا يدري أين باتت يده منه " أى أنه لا يدري أين أتت يده من جسده
اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان ”وہ نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے“ سے آپ کی مراد یہ ہے کہ اسے علم نہیں ہے کہ اس کا ہاتھ اس کے جسم پر کہاں لگا ہے
0
1
100
78
(78) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْمَاءَ إِذَا خَالَطَهُ فَرْثُ مَا يُؤْكَلُ لَحْمُهُ لَمْ يَنْجُسْ
(78) باب ذكر الدليل على أن الماء إذا خالطه فرث ما يؤكل لحمه لم ينجس
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جس جانور کا گوشت کھایا جاتا ہے اس کی گوبر اگر پانی میں مل جائے تو وہ پانی ناپاک نہیں
0
1
101
79
(79) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْوُضُوءِ بِسُؤْرِ الْهِرَّةِ
(79) باب الرخصة فى الوضوء بسؤر الهرة
بلّی کے جوٹھے سے وضو کرنے کی رخصت ہے
0
4
Q102سے104
80
(80) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ سُقُوطَ الذُّبَابِ فِي الْمَاءِ لَا يُنَجِّسُهُ
(80) باب ذكر الدليل على أن سقوط الذباب فى الماء لا ينجسه
اس بات کی دلیل کا بیان کہ مکّھی کا پانی میں گرنا اسے ناپاک نہیں کرتا
0
2
Q105سے105
81
(81) بَابُ إِبَاحَةِ الْوُضُوءِ بِالْمَاءِ الْمُسْتَعْمَلِ
(81) باب إباحة الوضوء بالماء المستعمل
استعمال شدہ پانی سے وضو کرنا جائز ہے
0
2
Q106سے106
82
(82) بَابُ إِبَاحَةِ الْوُضُوءِ مِنْ فَضْلِ وُضُوءِ الْمُتَوَضِّئِ
(82) باب إباحة الوضوء من فضل وضوء المتوضئ
وضو کرنے والے کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا جائز ہے
0
1
107
83
(83) بَابُ إِبَاحَةِ الْوُضُوءِ مِنْ فَضْلِ وُضُوءِ الْمَرْأَةِ
(83) باب إباحة الوضوء من فضل وضوء المرأة
عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا جائز ہے۔
0
1
108
84
(84) بَابُ إِبَاحَةِ الْوُضُوءِ بِفَضْلِ غُسْلِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْجَنَابَةِ
(84) باب إباحة الوضوء بفضل غسل المرأة من الجنابة
عورت کے غسل جنابت سے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا جائز ہے
0
1
109
85
(85) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ سُؤْرَ الْحَائِضِ لَيْسَ بِنَجَسٍ،
(85) باب الدليل على أن سؤر الحائض ليس بنجس،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ حائضہ عورت کا جوٹھا ناپاک نہیں ہے
0
2
Q110سے110
86
(86) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْغُسْلِ وَالْوُضُوءِ مِنْ مَاءِ الْبَحْرِ، إِذْ مَاؤُهُ طَهُورٌ مَيْتَتُهُ حِلٌّ،
(86) باب الرخصة فى الغسل والوضوء من ماء البحر، إذ ماؤه طهور ميتته حل،
سمندر کے پانی سے غسل اور وضو کرنے کی رخصت ہے کیونکہ اس کا پانی پاک اور اس کا مردار حلال ہے
0
3
Q111سے112
87
(87) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْوُضُوءِ وَالْغُسْلِ مِنَ الْمَاءِ الَّذِي يَكُونُ فِي أَوَانِي أَهْلِ الشِّرْكِ وَأَسْقِيَتِهِمْ "
(87) باب الرخصة فى الوضوء والغسل من الماء الذى يكون فى أواني أهل الشرك وأسقيتهم "
مشرکوں کے برتنوں اور مشکیزوں میں موجود پانی سے وضو اور غسل کرنے کی رخصت ہے،
0
2
Q113سے113
88
(88) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْوُضُوءِ مِنَ الْمَاءِ يَكُونُ فِي جُلُودِ الْمَيْتَةِ إِذَا دُبِغَتْ
(88) باب الرخصة فى الوضوء من الماء يكون فى جلود الميتة إذا دبغت
مردار کے دباغت شدہ چمڑے میں موجود پانی سے وضوکرنا جائز ہے
0
1
114
89
(89) بَابُ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ أَبْوَالَ مَا يُؤْكَلُ لَحْمُهُ لَيْسَ بِنَجَسٍ، وَلَا يَنْجُسُ الْمَاءُ إِذَا خَالَطَهُ
(89) باب الدليل على أن أبوال ما يؤكل لحمه ليس بنجس، ولا ينجس الماء إذا خالطه
اس بات کی دلیل کا بیان کہ جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے ان کا پیشاب ناپاک نہیں ہے اور اگر وہ پانی میں مل جائے تو پانی پلید نہیں ہوتا
0
2
Q115سے115
90
(90) بَابُ ذِكْرِ خَبَرٍ رُوِيَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي إِجَازَةِ الْوُضُوءِ بِالْمُدِّ مِنَ الْمَاءِ "
(90) باب ذكر خبر روي عن النبى صلى الله عليه وسلم فى إجازة الوضوء بالمد من الماء "
ایک مد پانی سے وضو کرنے کی اجازت کے متعلق نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی حدیث کا بیان
0
2
Q116سے116
91
(91) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ تَوْقِيتَ الْمُدِّ مِنَ الْمَاءِ لِلْوُضُوءِ " أَنَّ الْوُضُوءَ بِالْمُدِّ يُجْزِئُ،
(91) باب ذكر الدليل على أن توقيت المد من الماء للوضوء " أن الوضوء بالمد يجزئ،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو کرنے کے لیے ایک مد پانی کی مقدار مقرر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ ایک مد پانی سے کیا گیا وضو درست ہے
0
2
Q117سے117
92
(92) بَابُ الرُّخْصَةِ فِي الْوُضُوءِ بِأَقَلَّ مِنْ قَدْرِ الْمُدِّ مِنَ الْمَاءِ
(92) باب الرخصة فى الوضوء بأقل من قدر المد من الماء
ایک مد سے کم پانی سے وضو کرنے کی رخصت ہے
0
1
118
93
(93) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنْ لَا تَوْقِيتَ فِي قَدْرِ الْمَاءِ الَّذِي يَتَوَضَّأُ بِهِ الْمَرْءُ، فَيَضِيقُ عَلَى الْمُتَوَضِّئِ أَنْ يَزِيدَ عَلَيْهِ أَوْ يَنْقُصَ مِنْهُ،
(93) باب ذكر الدليل على أن لا توقيت فى قدر الماء الذى يتوضأ به المرء، فيضيق على المتوضئ أن يزيد عليه أو ينقص منه،
اس بات کی دلیل کا بیان کہ وضو کرنے کے لیے پانی کی اسی مقدار مقرر نہیں ہے کہ جس سے کمی و بیشی کرتے ہوئے وضو کرنے والا تنگی اور حرج محسوس کرے
0
4
Q119سے121
94
(94) بَابُ اسْتِحْبَابِ الْقَصْدِ فِي صَبِّ الْمَاءِ، وَكَرَاهَةِ التَّعَدِّي فِيهِ، وَالْأَمْرِ بِاتِّقَاءِ وَسْوَسَةِ الْمَاءِ
(94) باب استحباب القصد فى صب الماء، وكراهة التعدي فيه، والأمر باتقاء وسوسة الماء
وضو کرتے وقت پانی کے استعمال میں میانہ روی مستحب ہے اور اسراف کرنا مکروہ ہے۔ نیز پانی کے وسوسے سے بچنا چاہئے
0
1
122
Back