كتاب الصلاة کتاب: نماز کے احکام و مسائل 10. بَابُ: ثَوَابِ مَنْ أَقَامَ الصَّلاَةَ باب: نماز قائم کرنے والے کے ثواب کا بیان۔
ابوایوب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: اللہ کے رسول! مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں داخل کرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ کی عبادت کرو، اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کرو، نماز قائم کرو، زکاۃ ادا کرو اور صلہ رحمی کرو، اسے چھوڑ دو“ گویا آپ اپنی اونٹنی پر سوار تھے ۱؎۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الزکاة 1 (1396)، والأدب 10 (5983، 5982)، صحیح مسلم/الإیمان 4 (13)مطولاً، (تحفة الأشراف: 3491)، مسند احمد 5/417، 418 (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: یہ اعرابی سامنے آ کر اونٹنی کی باگ تھام کر پوچھ رہا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم جواب دے چکے تو آپ نے اس سے فرمایا: اونٹنی کی باگ چھوڑ دے اسے جانے دے۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|