كتاب الحيض والاستحاضة کتاب: حیض اور استحاضہ کے احکام و مسائل 17. بَابُ: سُقُوطِ الصَّلاَةِ عَنِ الْحَائِضِ باب: حائضہ سے نماز ساقط ہونے کا بیان۔
معاذہ عدویہ کہتی ہیں کہ ایک عورت نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا: کیا حائضہ اپنی نماز قضاء کرے گی؟ تو انہوں نے کہا: کیا تو حروریہ ۱؎ (خارجیہ) ہے؟ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حائضہ ہوتی تھیں، تو نہ ہم قضاء کرتے اور نہ ہمیں قضاء کا حکم دیا جاتا تھا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحیض20 (321)، صحیح مسلم/فیہ 15 (335)، سنن ابی داود/الطھارة 105 (262)، سنن الترمذی/فیہ 97 (130)، سنن ابن ماجہ/فیہ 119 (631)، (تحفة الأشراف 17964)، مسند احمد 6/32، 94، 97، 120، 143، 185، 231، /الطھارة 102، 1020، 1021، 1028 ویأتي عند المؤلف في الصوم 36 (برقم 2320) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: خوارج کا ایک گروہ ہے جو کوفہ کے قریب ایک جگہ حروراء کی طرف منسوب ہے، یہ لوگ حیض کے مسئلہ میں متشدد تھے، ان کا کہنا تھا کہ حائضہ روزے کی طرح نماز کی بھی قضاء کرے گی، اسی وجہ سے عائشہ رضی اللہ عنہا نے اس عورت کو ان لوگوں سے تشبیہ دی۔ قال الشيخ الألباني: صحيح
|