كتاب الحيض والاستحاضة کتاب: حیض اور استحاضہ کے احکام و مسائل 5. بَابُ: جَمْعِ الْمُسْتَحَاضَةِ بَيْنَ الصَّلاَتَيْنِ وَغُسْلِهَا إِذَا جَمَعَتْ باب: مستحاضہ کے ایک غسل سے دو نمازوں کو جمع کرنے کا بیان۔
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک مستحاضہ عورت سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں کہا گیا کہ یہ ایک نہ بند ہونے والی رگ ہے، اور اسے حکم دیا گیا کہ وہ ظہر کو مؤخر کرے اور عصر کو جلدی پڑھ لے، اور ان دونوں کے لیے ایک غسل کرے، اور مغرب کو مؤخر کرے، عشاء کو جلدی پڑھ لے، اور ان دونوں کے لیے ایک غسل کرے، اور صبح کی نماز کے لیے ایک غسل کرے۔
تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 214 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: میں مستحاضہ ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے حیض کے دنوں میں بیٹھ جاؤ (نماز نہ پڑھو) پھر غسل کرو، اور ظہر کو مؤخر کرو، اور عصر میں جلدی کرو، اور غسل کرو، اور نماز پڑھو، اور مغرب کو مؤخر کرو، اور عشاء کو جلدی کرو، اور غسل کر کے (دونوں کو ایک ساتھ) پڑھو، اور فجر کے لیے (الگ ایک) غسل کرو“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف 15881) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
|