كتاب الرهون کتاب: رہن کے احکام و مسائل 14. بَابُ: مُعَامَلَةِ النَّخِيلِ وَالْكُرُومِ باب: کھجور اور انگور کی کھیتی کو بٹائی پر دینے کا معاملہ۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والوں سے پھل اور غلہ کی نصف پیداوار پر (بٹائی کا) معاملہ کیا۔
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحرث 8 (2329)، صحیح مسلم/المساقاة 1 (1551)، سنن ابی داود/البیوع 35 (3408)، سنن الترمذی/الأحکام 41 (1383)، سنن النسائی/الأیمان والنذور 45 (3931)، (تحفة الأشراف: 8138)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/17، 22، 37)، سنن الدارمی/البیوع 71 (2656) (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر والوں کو خیبر کی زمین اور درختوں کو نصف پیداوار کی بٹائی پر دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 6483، ومصباح الزجاجة: 867)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/250) (صحیح)» (حکم بن عتیبہ نے مقسم سے صرف چار احایث سنی ہیں، اور محمد بن عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ ضعیف ہیں، لیکن شواہد کی بناء پر حدیث صحیح ہے، کما تقدم)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب خیبر کو فتح کیا، تو اسے نصف پیداوار کی بٹائی پردے دیا۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 1590، ومصباح الزجاجة: 868)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/138) (صحیح)» (سند میں مسلم بن کیسان کوفی ضعیف راوی ہیں، لیکن سابقہ شواہد سے حدیث صحیح ہے)
قال الشيخ الألباني: صحيح لغيره
|