كتاب الأحكام کتاب: قضا کے احکام و مسائل 18. بَابُ: الرَّجُلاَنِ يَدَّعِيَانِ فِي خُصٍّ باب: جھونپڑی کے دو دعوے دار ہوں تو فیصلہ کیسے ہو گا؟
جاریہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کچھ لوگ ایک جھونپڑی کے متعلق جو ان کے بیچ میں تھی جھگڑا لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حذیفہ رضی اللہ عنہ کو ان کے درمیان فیصلہ کرنے کے لیے بھیجا، انہوں نے یہ فیصلہ کیا کہ جھونپڑی ان کی ہے جن سے رسی قریب ہے، پھر جب وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس آئے، اور انہیں بتایا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم نے ٹھیک اور اچھا فیصلہ کیا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجة، (تحفة الأشراف: 3181، ومصباح الزجاجة: 823) (ضعیف جدا)» (سند میں نمران بن جاریہ مجہول الحال، اور دھشم بن قران متروک راوی ہیں)
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا
|