كِتَاب الطِّبِّ کتاب: علاج کے احکام و مسائل 5. باب مَتَى تُسْتَحَبُّ الْحِجَامَةُ باب: کب پچھنا لگوانا مستحب ہے؟
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو سترہویں، انیسویں اور اکیسویں تاریخ کو پچھنا لگوائے تو اسے ہر بیماری سے شفاء ہو گی“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 12658) (حسن)»
قال الشيخ الألباني: حسن
کبشہ بنت ابی بکرہ نے خبر دی ہے ۱؎ کہ ان کے والد اپنے گھر والوں کو منگل کے دن پچھنا لگوانے سے منع کرتے تھے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے تھے: ”منگل کا دن خون کا دن ہے اس میں ایک ایسی گھڑی ہے جس میں خون بہنا بند نہیں ہوتا“۔
تخریج الحدیث: «تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 11707) (ضعیف)» (کبشہ یا کیسہ مجہول ہے)
وضاحت: ۱؎: اور موسی کے علاوہ دوسرے لوگوں کی روایت میں «کبشہ» کے بجائے «کیّسہ» ہے۔ قال الشيخ الألباني: ضعيف
|